0
Wednesday 22 Nov 2017 01:14
جو ممالک اسوقت عرب لیگ میں حزب اللہ کیخلاف صف آراء ہیں دراصل وہ شکست خوردہ ہیں

عرب لیگ اور اُسکے وزرائے خارجہ اُسوقت کہاں تھے جب شام میں داعش لوگوں کے گلے کاٹ رہی تھی، صاحبزادہ حامد سعید کاظمی

عرب لیگ اور اُسکے وزرائے خارجہ اُسوقت کہاں تھے جب شام میں داعش لوگوں کے گلے کاٹ رہی تھی، صاحبزادہ حامد سعید کاظمی
صاحبزادہ حامد سعید کاظمی 3 اکتوبر 1957ء کو مدینۃ الاولیاء ملتان میں اہلسنت کے روحانی پیشوا علامہ احمد سعید کاظمی کے گھر پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم ملتان سے جبکہ ماسٹر کی ڈگری بہائوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے حاصل کی، انکے والد احمد سعید کاظمی ایک ممتاز اسلامی اسکالر اور صوفی تھے، انکا حلقہ مریدین ملک بھر میں پھیلا ہوا ہے، حامد سعید کاظمی سیاسی حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی سے وابستہ ہیں اور وہ رحیم یار خان سے قومی اسمبلی کے حلقے سے ممبر قومی اسمبلی کا الیکشن لڑتے ہیں، سابق وزیراعظم پاکستان یوسف رضا گیلانی کے دور حکومت میں وفاقی وزیر مذہبی امور رہ چکے ہیں، علامہ حامد سعید کاظمی پر ایک بار قاتلانہ حملہ بھی ہوا ہے، جس میں وہ بال بال بچ گئے، حامد سعید کاظمی شادی شدہ ہیں اور انکی دو بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں، دوران وزارت حامد سعید کاظمی سعودی عرب میں پاکستانی حاجیوں کی سہولیات کے سلسلے میں ایک بدنام بدعنوانی کے اسکینڈل میں ملوث ہوئے، ان پر الزام تھا کہ حاجیوں سے ایک بڑی رقم وصول کی گئی، لیکن خوراک، وسائل اور رہائش کے انتہائی ناقص انتظامات کئے گئے۔ انہیں اسکے نتیجے میں 14 دسمبر 2010ء کو عہدے سے برطرف کرکے گرفتار کر لیا گیا، بعدازاں ضمانت پر رہا ہوئے اور کچھ عرصہ بعد دوبارہ وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے، 12 مارچ 2017 کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے انہیں اس مقدمے سے بری کر دیا، اسلام ٹائمز نے گذشتہ روز اسلام آباد میں جاری تحریک لبیک یارسول اللہ کے زیراہتمام دھرنے کے حوالے سے تفصیلی انٹرویو کیا، جو قارئین کی خدمت میں حاضر ہے۔ادارہ

اسلام ٹائمز: ختم نبوت کے حوالے سے حکومتی وزراء کے موقف کے بارے میں کیا کہیں گے؟ کیا یہ کسی سازش کا حصہ ہے یا کچھ اور۔؟
صاحبزادہ حامد سعید کاظمی:
بسم اللہ الرحمن الرحیم، سب سے پہلے آپ کا شکریہ، میں سمجھتا ہوں کہ پارلیمنٹ میں پیش کیا جانے والے ختم نبوت کا بل ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ تھا، مسلم لیگ نواز میں موجود قادیانیت کے نمک خوار اپنا حق ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اس وقت قادیانیت کی ترویج کے لئے ملک اور اسلام دشمن عناصر کے ہاتھوں کھیل رہا ہے، ہماری پارلیمنٹ اور اعلٰی عہدوں پر فائز افراد قادیانیت کی ترویج کے لئے کام کر رہے ہیں، نواز شریف نے قادیانیوں کو اپنا بھائی کہہ کر اپنی اوقات بتا دی، نواز شریف اس وقت رسول اللہ کی دشمنی کی وجہ سے عذاب میں ہے، پاکستانی پارلیمنٹ میں موجود قادیانیت سے محبت کرنے والے وزراء اور ممبران اسمبلی اس منظم سازش کا حصہ ہیں، یہ سازش پاکستان میں ایک ٹیسٹ کیس تھا، الحمداللہ پاکستان کی غیور عوام نے قادیانیت کے فتنے کو ایک بار پھر کچل دیا ہے، اگلا سال الیکشن کا ہے، یہ کس منہ سے عوام کے پاس جائیں گے، عوام نے ان اسلام دشمن عناصر کا چہرہ غور سے دیکھ لیا ہے، اس وقت حکومتی اراکین بھی تذبذب کا شکار ہیں، اُنہیں معلوم ہوچکا ہے کہ اس وقت مسلم لیگ نواز کا چہرہ قادیانیت کی وجہ سے بدنام ہوچکا ہے۔

اسلام ٹائمز: اسوقت تحریک لبیک یارسول اللہ سمیت تمام مذہبی جماعتوں کے قائدین کا کیا مطالبہ ہے۔؟
صاحبزادہ حامد سعید کاظمی
:
مطالبات تو کافی ہیں، لیکن جو سب سے اہم مطالبہ ہے، وہ یہ ہے کہ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کو فی الفور حکومت سے برطرف کیا جائے، کیونکہ یہی وہ شخص ہے، جس کے ایماء پر یہ سب کچھ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ اس بل میں شریک تمام افراد جن کا تعلق چاہے کسی بھی جماعت سے ہی کیوں نہ ہو، اُن کا مواخذہ کیا جائے، اس وقت تک ہمارے کارکنان کے خلاف جو کیسز درج کئے گئے ہیں، اُنہیں فی الفور خارج کیا جائے، توہین رسالت کے مرتکب افراد کو کسی قسم کی کوئی رعایت نہ دی جائے، ملک بھر میں درود و سلام کی محافل کے انعقاد پر بنائے گئے بے بنیاد مقدمات کو ختم کیا جائے، علاوہ ازیں اب تک اس بل کے حوالے سے جتنے بھی افراد ہیں، اُنہیں بے نقاب کیا جائے۔

اسلام ٹائمز: کون کون سی جماعتیں اس دھرنے اور آپکے موقف کی تائید کر رہی ہیں۔؟
صاحبزادہ حامد سعید کاظمی:
پاکستان میں موجود تمام اہلسنت کی جماعتیں، تحریکوں و شخصیات نے اس احتجاجی دھرنے اور تحریک کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے، پاکستان میں کم و بیش پانچ ہزار علمائے کرام، مشائخ عظام اور مختلف درگاہوں کے گدی نشین افراد نے اپنی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے، حکومتی مراعات حاصل کرنے والی جماعتوں چاہے اُن کا تعلق جمعیت علمائے اسلام سے ہو یا جمعیت اہلحدیث سے ہو ،وہ ہماری مخالفت اور حکومتی حمایت میں ہیں، مرکزی جمعیت اہلحدیث شروع دن سے اس بل کے حق میں تھی، یہ ابن الوقت لوگ ہوتے ہیں، یہ ہر دور میں ہر حکومت کے ساتھ ہوتے ہیں، یہی لوگ مشرف کے ساتھ تھے، پھر آصف زرداری کے ساتھ تھے اور آج کل نواز شریف کے گن گاتے ہیں، اس وقت پاکستان میں جتنی بھی بڑی گدیاں ہیں، اُن سب کے تمام سجادگان شریف نے ہماری حمایت کا اعلان کیا ہے، فیض آباد میں جاری دھرنے کے علاوہ پاکستان کی غیور عوام ملک بھر میں اس تحریک کی حمایت میں احتجاج کر رہی ہے۔

اسلام ٹائمز: عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کیجانب سے شام اور عراق میں داعش کے خلاف حزب اللہ کے کردار کی مذمت کی گئی ہے، اس حوالے سے کیا کہیں گے۔؟
صاحبزادہ حامد سعید کاظمی:
اس وقت عرب لیگ بالعموم اور عرب امارات اور سعودی عرب کی پروردہ داعش اس وقت بدترین شکست سے دوچار ہے، ایک یا دو دن میں عراق اور شام سے داعش کی نابودی اور شکست کا اعلان متوقع ہے، جو ممالک اس وقت عرب لیگ میں حزب اللہ کے خلاف صف آراء ہیں، دراصل وہ شکست خوردہ ہیں، عرب لیگ اور اُس کے وزرائے خارجہ اُس وقت کہاں تھے جب شام اور عراق میں داعش لوگوں کے گلے کاٹ رہی تھی، جب روزانہ کی بنیاد پر عراق اور شام میں دہشتگردانہ کارروائیاں ہوتی تھیں، حزب اللہ کے خلاف اس وقت عرب لیگ کا غصہ فطری عمل ہے۔ بعدازاں میری نظر سے حزب اللہ کے سربراہ کا بیان بھی گزرا ہے، جس میں اُس نے بہت سارے پروپیگنڈوں کی ذکر کیا ہے، میرے نزدیک عرب لیگ اس وقت ایک ڈھانچہ ہے، جو صرف اپنی مشکلات کے لئے نئے قوانین جاری کرتا ہے۔

اسلام ٹائمز: آپ کیا سمجھتے ہیں کہ مسئلہ ختم نبوت پر حکومتی موقف میں کوئی لچک آئیگی یا طاقت کے زور پر اس ہجوم کو منتشر کیا جائیگا۔؟
صاحبزادہ حامد سعید کاظمی:
میرے نزدیک اس تحریک اور دھرنے کا اختتام وفاقی وزیر زاہد حامد کی برطرفی کے علاوہ کچھ نہیں ہے اور اگر حکومت نے اس دفعہ طاقت کا استعمال کیا تو نون لیگی سانحہ ماڈل کو بھول جائیں گے۔ اہلسنت قائدین کی جانب سے وفاقی وزیر کی فی الفور برطرفی کا مطالبہ بالکل واضح ہے، ہم کسی صورت میں بھی دشمن رسول اللہ کو معاف نہیں کریں گے اور اگر حکومت نے لیت و لعل سے کام لیا یا طاقت کا استعمال کیا تو ملک بھر میں دھرنے اور احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے، اس وقت فیض آباد راولپنڈی کے علاوہ نمائش چورنگی کراچی اور ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی جا رہی ہیں، اس وقت پاکستان کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں تحریک لبیک یارسول کی ترجمان ہیں، کیونکہ رسول اللہ کی محبت ہمارے ایمان اور جزو کا حصہ ہیں۔
خبر کا کوڈ : 684930
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش