0
Tuesday 16 Aug 2022 17:30

سیاسی جماعتوں، عدلیہ سمیت تمام شراکت داروں کے درمیان میثاق ہونا چاہیئے، مفتاح اسماعیل

سیاسی جماعتوں، عدلیہ سمیت تمام شراکت داروں کے درمیان میثاق ہونا چاہیئے، مفتاح اسماعیل
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ میثاق سیاسی جماعتوں میں ہی نہیں، عدلیہ سمیت دیگر شراکت داروں کے درمیان بھی ہونا چاہیئے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ میثاق معیشت کی پیشکش شہباز شریف نے اپوزیشن لیڈر ہوتے ہوئے بھی دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ 40 فیصد بچے خوراک کی کمی کا شکار ہیں، میثاق ضروری ہے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بجٹ خسارہ زیادہ ہوگا تو کرنٹ خسارہ بھی زیادہ ہوگا، چار سال میں 20 ہزار ارب روپے قرضہ چڑھ چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پر 40 سے 45 ہزار ارب روپے کا قرض ہے، یہ اللّٰہ کی مہربانی ہے کہ بیرون ملک پاکستانی 30 ارب ڈالر بھیجتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء میں گندم برآمد کر رہے تھے، اب درآمد کر رہے ہیں، گندم درآمد بھی کر رہے ہیں اور اسمگل بھی ہو رہی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کو زرعی ملک کہتے ہیں، مگر گندم درآمد کرتے ہیں، چاول کی پیدوار کم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بچوں کو پڑھا دیں، زرعی پیدوار بڑھا دیں، اخراجات کنٹرول کریں، برآمدات پر توجہ دیں، ان شاء اللّٰہ پاکستان ترقی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری افراد ایک ایک اسکول بنا دیں، 20 سال میں کوئی ملک چاہے تو فی کس آمدنی کو 4 گنا بڑھا سکتا ہے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم نے شادی ہال بنا دیئے، ہمارے پاس فرنس آئل، کوئلہ خریدنے کے پیسے نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیسہ کہاں سے آئے گا؟ قرض لے کر تو ہم نے پاور پلانٹس لگائے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بطور قوم ہمیں اب بڑا ہو جانا چاہیئے، پاکستان کو دنیا کو سگنل دینا پڑ رہا ہے کہ ہم خسارہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری درآمدات 80 ارب ڈالرز کی ہیں، نجی مارکیٹ پر یقین رکھتا ہوں، بطور وزیر خزانہ میں خود بینکوں کو فون کرتا ہوں۔
خبر کا کوڈ : 1009487
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش