0
Monday 26 Sep 2011 23:42

ٹیکس کا نفاذ پی پی حکومت کے خلاف سازش ہے، محمد علی اختر

ٹیکس کا نفاذ پی پی حکومت کے خلاف سازش ہے، محمد علی اختر
گلگت:اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیر خزانہ و ایکسائز اینڈ ٹیکسیشنز محمد علی اختر نے گلگت بلتستان میں ٹیکس کے نفاذ کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ علاقہ کسی فرد واحد کی جاگیر نہیں کہ اسمبلی اور عوام کو اعتماد میں لئے بغیر ٹیکس لگائیں، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیکس ڈیپارٹمنٹ موجود نہیں اس لئے لوگوں پر ٹیکس کا نفاذ عوام اور علاقہ دشمنی کا ثبوت ہے، اب تک گلگت بلتستان میں سرکاری محکمے جو محصولات جمع کر رہے ہیں وہ کہاں جاتے ہیں؟ کسی کو خبر نہیں، یہ سب بیوروکریسی کے پیٹ میں جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی اور محمکہ مال کی آمدن اس کا ثبوت ہے، میں خزانے اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا وزیر ہوں لیکن مجھے بھی معلوم نہیں کہ کیا ہو رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ آفیسرز ٹیکس دیں گے لیکن اس کا بدلہ عوام سے لیں گے، کوئی فرد واحد گلگت بلتستان میں ٹیکس نہیں لگا سکتا، میری وزارت ہونے کے باوجود کبھی مجھے اعمتاد میں نہیں لیا۔
 انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی کا ٹیکس لگانے کا مقصد سالانہ بجٹ کو متاثر کرنا ہے اس سے گندم اور تیل کی سبسڈی متاثر ہو گی، بجٹ گرانٹ ان ایڈ کی شکل میں مل رہا ہے جس سے ترقیاتی کام کم ہو رہے ہیں، اگلے برس ہم نے ڈبل گرانٹ ان ایڈ کامطالبہ کرنا تھا لیکن ٹیکس کے نفاذ کے بعد اس حوالے سے مسائل پیدا ہوں گے اور وفاق پہلے پوچھے گا کہ آپ نے ٹیکس کے ذریعے رقم جمع کی ہے؟ ہم سے کیوں مانگ رہے ہو؟ انہوں نے کہا کہ سازش کے تحت پی پی کو نقصان پہنچانے کے لئے ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ایسا ہم ہرگز نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج تک انہیں جمع ہونے والے ریونیو کے حوالے سے کسی نے اعتماد میں نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے انتہائی حیرت ہوتی ہے کہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی وزارت میرے پاس ہے لیکن ٹیکس لگانے کے حوالے سے انہیں بالکل بے خبر رکھا جا رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 101621
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش