لاہور:
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے امریکی دھمکیوں پر 29 ستمبر کو بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر مذہبی امور مسلم لیگ (ضیاء الحق) کے صدر اعجاز الحق اور حکومتی اتحادی جماعت (بی این پی) عوامی کے سربراہ وفاقی وزیر سینیٹر میر اسرار اللہ زہری، جمعیت اہلحدیث کے سربراہ سینیٹر ساجد میر، اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ ساجد نقوی، جے یو آئی (س) کے مولانا سمیع الحق، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی، بلوچستان نیشنل پارٹی (ڈاکٹر عبدالمالک گروپ) اور بی این پی (مینگل گروپ) کو تاحال شرکت کی دعوت نہیں دی۔
وزیراعظم نے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کیلئے 30 سے زائد سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کو شرکت کی دعوت دی ہے، تاہم پرویز مشرف کی مسلم لیگ کو کوئی دعوت نامہ نہیں بھجوایا گیا جبکہ اعجاز الحق سے بھی وزیراعظم نے تاحال کوئی رابطہ نہیں کیا۔ حیران کن بات یہ ہے کہ مرکز اور بلوچستان میں پی پی پی کی اہم اتحادی جماعت بی این پی عوامی کو بھی نظرانداز کر دیا گیا ہے اور ابھی تک وزیراعظم نے وفاقی وزیر میر اسرار اللہ زہری کو بھی اے پی سی میں شرکت کی دعوت نہیں دی۔