0
Thursday 6 Oct 2011 19:34

افغانستان ذمہ داری کا مظاہرہ کرے، افغان بھارت معاہدوں میں علاقائی امن مدنظر رکھا جائے، تہمینہ جنجوعہ

افغانستان ذمہ داری کا مظاہرہ کرے، افغان بھارت معاہدوں میں علاقائی امن مدنظر رکھا جائے، تہمینہ جنجوعہ
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ سابق افغان صدر برہان الدین ربانی کے قتل کی تحقیقات میں تعاون افغانستان کی جانب سے فراہم کردہ ثبوتوں کے مطابق ہو گا، یہ وقت بلیم گیم اور سیاست کا نہیں بلکہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اے پی سی کا اعلامیہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کیلئے گائیڈ لائن ہے، پاکستان بشمول افغانستان تمام ہمسایوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتا ہے. پاکستان کو سابق افغان صدر برہان کے قتل کے حوالے سے ثبوت نہیں دیئے گئے بلکہ ایک افغان شہری حمیداللہ اخونذادہ کا اعترافی بیان دیا گیا ہے۔
 تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ امین فہیم کا دورہ بھارت مثبت رہا۔ بھارت نے یورپی یونین تک پاکستانی مصنوعات کی رسائی پر اعتراضات اٹھانے کا عندیہ دے دیا ہے۔ افغان صدر حامد کرزئی کے دورہ بھارت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان انڈو۔افغان اسٹریٹیجک معاہدے کا جائزہ لے رہا ہے۔ تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ نے ریمنڈ ڈیوس کے خلاف جوڈیشل انکوائری چلانے کا وعدہ کیا تھا، ہم انکوائری شروع ہونے کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی خصوصی نمائندے مارک گراسمین آئندہ چند روز میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔ اسلام آباد اس دورے کے دوران امریکا کا واضح پیغام دے گا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام چاہتا ہے اور دہشت گردی کے خلاف پُر عزم ہے۔
دیگر ذرائع کے مطابق دفتر خارجہ کی ترجمان تہمینہ جنجوعہ نے کہا ہے کہ افغانستان، بھارت معاہدہ دو خودمختار ممالک کے درمیان ہے، تاہم ان معاہدوں میں علاقائی امن و استحکام کو مدنظر رکھا جائے۔ دفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ پاک،افغان اور امریکا سہ فریقی مذاکرات کا ایک دور آئندہ ماہ ترکی میں طے شدہ ہے جبکہ پاک امریکا تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے سفارتی سطح پر رابطے جاری ہیں۔ بھارت کو تجارت میں پسندیدہ ترین ملک قرار دینے سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تمام امور پر بات چیت چاہتے ہیں۔ انہوں نے توقع ظاہر کی بھارت ڈبلیو ٹی او میں پاکستان کو دی گئی یورپی یونین کی مراعات پر مزید اعتراض نہیں لگائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں امن و استحکام کا خواہشمند ہے جبکہ افغان حکومت کے الزامات کی تحقیقات میں تعاون کی وزیراعظم گیلانی نے پہلے ہی پیشکش کر رکھی ہے۔
خبر کا کوڈ : 104283
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش