0
Monday 20 Mar 2023 21:27

نوجوانوں کو چاہیئے کہ فلسطین اور کشمیر کیلئے آواز بلند کریں، ڈاکٹر صابر ابو مریم

نوجوانوں کو چاہیئے کہ فلسطین اور کشمیر کیلئے آواز بلند کریں، ڈاکٹر صابر ابو مریم
اسلام ٹائمز۔ کراچی میں شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی لیاری میں شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے زیر اہتمام مسئلہ فلسطین کی اہمیت اور کشمیر کے مستبقل پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار سے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کیا جبکہ شعبہ بین الاقوامی تعلقات شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی لیاری کے انچارج جناب نثار احمد نے میزبانی کی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر صابر ابو مریم نے مسئلہ فلسطین کی تاریخ، اہمیت اور سیاسی و معاشی اہمیت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی جبکہ سرزمین فلسطین کی مذہبی عقائد کے مطابق بھی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے سرزمین فلسطین پر غاصب صہیونیوں کی ریاست کے قیام کے لئے صہیونزم کی بنیاد اور دنیا میں دو عالمی جنگوں کی وجوہات کو بیان کیا، فلسطین پر قبضہ کے لئے سرگرم عمل امریکی، برطانوی اور فرانسیسوی حکومتوں کے منفی کردار کو اجاگر کرتے ہوئے سائیکس پیکو اور بالفور اعلامیہ جیسے سیاہ کارناموں کو بھی بیان کیا۔

ڈاکٹر صابر ابو مریم نے نوجوان طلباء و طالبات کے سامنے مسئلہ فلسطین سے متعلق معاشروں میں صہیونی لابی کی جانب سے پھیلائے گئے جھوٹ اور افسانوں کو بھی آشکار کیا اور بتایا کہ دنیا میں یہودیوں کی بہت بڑی تعداد ایسی موجود ہے جو یہ فلسطین پر غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے قیام کو ناجائز تصور کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی ناجائز ریاست اور اس کے ظلم وستم کی مخالفت کا ہرگز مطلب یہودی مذہب کی مخالفت نہیں ہے کیونکہ اسرائیل کو یہودی بھی تسلیم نہیں کرتے تو کیا وہ یہود مخالف ہو جائیں گے؟ ڈاکٹر صابر ابو مریم نے پاکستان میں امریکی و برطانوی شہریت رکھنے والے عناصر بشمول نور ڈاہری اور انیلہ علی کی پاکستان میں فلسطین مخالف اور صہیونزم کے لئے سرگرمیوں کے بارے میں بھی طلباء و طالبات کو آگاہی فراہم کی۔حال ہی میں کراچی کے ایک نجی اسکول میں اسرائیلی جھنڈا لہرائے جانے کے معاملہ پر طلباء و طالبات نے اپنے سوالات اور غم و غصہ کو ظاہر کیا جس پر فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل نے تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کیخلاف ہونے والی صہیونی سازشوں پر گفتگو کی اور تعلیمی اداروں میں اسرائیلی جھنڈا لہرانے کے اقدامات کو ملک دشمن سرگرمی قرار دیا۔

ڈاکٹر صابر ابو مریم نے پاکستان اور بانیان پاکستان کے مسئلہ فلسطین کے ساتھ ایک مضبوط رشتہ کو تاریخی حقائق اور شواہد کی روشنی میں بیان کرتے ہوئے سنہ 1920سے مستقل حمایت کی تاریخ بیان کی اور طلباء و طالبات کو بتایا کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے قیام پاکستان کی جدوجہد کے ساتھ ساتھ حمایت فلسطین کی جدوجہد جاری رکھی، سنہ1940ء میں 23 مارچ کو قرارداد پاکستان کے ساتھ ساتھ قرارداد فلسطین پیش ہوئی، پاک فضائیہ کے ہوا بازوں نے سنہ 1967ء اور سنہ 1973ء میں عرب اسرائیل جنگوں میں اردن اور شام کی طرف سے حصہ لیا اور اسرائیل کے جہاز مار گرائے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل دنیا میں پاکستان کو اپنا سب سے بڑا دشمن سمجھتا ہے، فلسطین کا دفاع حقیقت میں پاکستان کا دفاع ہے۔ ڈاکٹر صابر ابو مریم نے مسئلہ کشمیر پر حکومتی سرد رویوں کو سوالیہ نشان قرار دیا۔ انہوں نے کہا امریکہ نے مسئلہ کشمیر میں ثالث بن کر پاکستان کو پیغام دیا کہ اب کشمیر کو بھول جائیں لیکن پاکستان کے عوام حکومت کے کسی ایسی غلط فیصلہ کی حمایت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی دباؤ کے بعد پاکستان میں اسرائیل کے لئے نرم گوشہ پیدا کرنے والے ملک دشمن عناصر کا مقصد پاکستان کو کھوکھلا کرنا اور ساتھ ساتھ مسئلہ کشمیر سے دستبردار کرنا ہے۔

ڈاکٹر صابر ابومریم نے اسرائیل کی کمزور حکومت اور اسرائیل کے زوال کی نشانیوں کو بھی بیان کیا اور بتایا کہ گذشتہ تین برس میں اسرائیل پانچ مرتبہ حکومتوں کو تبدیل کیا گیا ہے جبکہ موجودہ حالات میں صہیونی آباد کار صہیونی حکومت کے مقابلہ میں نکل آئے ہیں، اس وقت اسرائیل جل رہا ہے، سیکورٹی کے اعتبار سے اسرائیل سکڑ رہا ہے، اسرائیل اپنی سرحدوں کو پھیلانا چاہتا تھا لیکن اس وقت دیواروں کے بعد مزید دیواریں بنا بنا کر اپنی سیکورٹی کو محدود کر رہا ہے جس کے باعث اسرائیل مسلسل سکڑ کر ایک چھوٹے سے علاقہ تک محدود ہو چکا ہے۔ سیمینار میں طلباء و طالبات نے زبردست دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور درجنوں سوالات کئے۔ سیمینار کے اختتام پر انچارج شعبہ بین الاقوامی تعلقات نثار احمد نے ڈاکٹر صابر ابو مریم کا شکریہ ادا کیا اور ان کو شیلڈ سمیت گلدستہ پیش کیا جبکہ اس موقع پر فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی طرف سے فلسطینی نشانی فلسطینی مزاحمت کا اسکارف بھی نثار احمد کو ڈاکٹر صابر ابو مریم نے پیش کیا۔ اختتام پر طلبا ء و طالبات میں سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کئے گئے۔
خبر کا کوڈ : 1047763
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش