0
Monday 10 Oct 2011 02:02

بھارتی فلم ’’ اذان ‘‘ میں مسلمانوں کے مذہبی شعار کا مذاق اڑایا گیا ہے

بھارتی فلم ’’ اذان ‘‘ میں مسلمانوں کے مذہبی شعار کا مذاق اڑایا گیا ہے
ممبئی:اسلام ٹائمز۔ مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والی نئی بھارتی فلم ’’ اذان ‘‘ آئندہ ہفتہ ریلیز ہونے سے قبل ہی تنازعہ کا شکار ہو گئی ہے۔ جبکہ سماج وادی پارٹی نے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی دانستہ کوشش کے الزام میں فلم کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ نرمل نگر پولیس سٹیشن کو ایک تحریری شکایت دیتے ہوئے پارٹی کے راہنما صدر فاروق گھوشی نے کہا کہ ’’ ڈائریکٹر پرشانت چڈھا، پروڈیوسر ایم آر شاہجہاں، ہیرو سچن جوشی اور ہیروئن کنڈائس باؤچر کے خلاف مذہبی جذبات کو بھڑکانے یا کسی مذہب یا مذہبی عقیدہ کی توہین کی دانستہ حرکت کے تحت مقدمہ درج کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ اذان ‘‘ ایک اسلامی اصطلاح ہے جو نماز کے لئے دعوت دینے کے لئے استعمال ہوتی ہے یہ ایک مقدس لفظ ہے جسے کسی فلم کے نام کے لئے استعمال ہرگز نہیں کیا جانا چاہئے۔ ایسی فلم کو سنسر بورڈ نے A گریڈ کا درجہ دیا ہے۔ فلم کی کہانی دہشت گردی پر گھومتی ہے۔ یہ مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش ہے۔ سینئر انسپکٹر پی ایس بگاڑ نے کہا کہ ’’ ہم نے اس شکایت کا نوٹ لیا ہے اور مذکورہ افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا سکتی ہے یا نہیں اس بارے میں قانونی رائے حاصل کر رہے ہیں۔ ‘‘ بالی ووڈ کی یہ ایکشن فلم 14 اکتوبر کو ریلیز ہونے والی ہے جس میں سچن جوشی اداکار اور جنوبی افریقہ کی اداکارہ باؤچر نے اہم رول ادا کیا ہے۔ حال ہی میں ممبئی کی رضا اکیڈمی اور انجمن برکت اسلام کے ارکان نے بھی بھینڈی بازار علاقہ میں فلم کے نام کے لئے لفظ ’’ اذان ‘‘ استعمال کرنے کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 105049
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش