0
Monday 10 Oct 2011 14:41

اہم حکومتی عہدوں پر موجود افراد کی پہلی ترجیح پاکستان نہیں، ایک طبقہ ملک کا پیسہ لوٹ کر سوئس بنکوں میں جمع کرا رہا ہے، شاہ محمود قریشی

اہم حکومتی عہدوں پر موجود افراد کی پہلی ترجیح پاکستان نہیں، ایک طبقہ ملک کا پیسہ لوٹ کر سوئس بنکوں میں جمع کرا رہا ہے، شاہ محمود قریشی
ملتان:اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھے اے پی سی کی قرارداد کی بیل منڈھے چڑھتی نظر نہیں آ رہی، اہم حکومتی عہدوں پر موجود بعض افراد کی پہلی ترجیح پاکستان نہیں، انکا ذاتی ایجنڈا ہے۔ مقامی ہوٹل میں نجی این جی او کے تحت منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومتی ادارے اور افسران کرپشن کے خاتمے میں عدلیہ کے سامنے دیوار بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں عدلیہ نے نظریہ ضرورت کے تحت مارشل لا کو تقویت دی، لیکن اب عدلیہ اور سول سوسائٹی ملکی سیاست و حالات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ماہرین کے مطابق دریاوں پر مختلف جگہوں پر چھوٹے بڑے ڈیم بنا کر ہم 96 ہزار میگا واٹ بجلی اپنے وسائل سے پیدا کر سکتے ہیں لیکن حیرانی ہے کہ صرف سات ہزار میگا واٹ کے شاٹ فال سے ہماری صنعتیں بند پڑی ہیں۔
دیگر ذرائع کے مطابق سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایک طبقہ ایسا ہے جو ملک کا پیسہ لوٹ کر سوئس بینکوں میں بھیج رہا ہے۔ مسلم لیگ (ق)، فنکشنکل لیگ، پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم وزارتوں پر لڑ رہے ہیں۔ میں جس طرح باتیں کر رہا ہوں ہو سکتا ہے کہ پارٹی مجھے آئندہ الیکشن میں ٹکٹ نہ دے۔ حکومت اگر قدرتی وسائل پر انحصار نہیں کرتی، ملک خوشحال نہیں ہو سکتا، کالا باغ ڈیم تیکنیکی مسئلہ ہے، لیکن افسوس اسے سیاسی رنگ دے کر ملک کو انرجی کے بحران سے دوچار کر دیا حالانکہ چھوٹے بڑے ہر سطح پر ڈیم بنا کر چاروں صوبوں میں انرجی کا بحران ختم کیا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جاگو پاکستانی تحریک کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدارت چیئر پرسن رابعہ منال خان نے کی جبکہ مہمانان سماجی رہنما شاہد محمود انصاری میاں نعیم ارشد، اورنگزیب بلوچ، خالد منظور وڑائچ ،شاہ نواز اور انجینئر ممتاز تھے۔
خبر کا کوڈ : 105124
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش