0
Friday 21 Oct 2011 10:56

جنرل قذافی کی ہلاکت میں نیٹو اور فرانس نے کوئی کردار ادا نہیں کیا، عبدالکریم بلحاج

جنرل قذافی کی ہلاکت میں نیٹو اور فرانس نے کوئی کردار ادا نہیں کیا، عبدالکریم بلحاج
اسلام ٹائمز- فارس نیوز ایجنسی کے مطابق طرابلس فوجی کونسل کے سربراہ جناب عبدالکریم بلحاج نے فرانسی وزیر دفاع زرار لونگے کے اس دعوے کو سختی سے مسترد کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ فرانس نے لیبیا کے سابق ڈکٹیٹر جنرل معمر قذافی کی ہلاکت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
جناب عبدالکریم بلحاج نے کہا کہ معمر قذافی لیبا کے شہر سرت میں ایک جیپ کے ذریعے فرار ہو رہے تھے جب انقلابی فورسز نے انہیں گھیر لیا اور وہ کئی گھنٹوں کی لڑائی کے بعد لیبیا کی انقلابی فورسز کے ہاتھوں ہلاک ہوئے۔ انہوں نے اس آپریشن میں نیٹو فورسز اور فرانسوی جنگی طیاروں کی مداخلت کو مسترد کرتے ہوئے کہا:
میں دوبارہ اس بات پر تاکید کرتا ہوں کہ معمر قذافی مصراتہ آتش فشان رجمنٹ کے ہاتھوں سرت میں ہلاک ہوا۔
یاد رہے فرانسوی وزیر دفاع زرار لونگے نے پیرس میں پریس کانفرنس کے دوران یہ دعوا کیا تھا کہ ہمیں اطلاع موصول ہوئی تھی کہ چار سے آٹھ گاڑیوں پر مشتمل قافلہ لیبیا کے شہر سرت سے فرار ہونے کی کوشش کر رہا ہے۔ اسکے بعد فرانس کے میران 2000 طیاروں نے نیٹو کے ہیڈکوارٹر سے وارننگ وصول کی اور انہیں دستور دیا گیا کہ وہ اس قافلے کو فرار ہونے سے روکیں۔ جنگی طیاروں کی جانب سے فائرنگ کے بعد یہ قافلہ منتشر ہو گیا جن میں سے بعض گاڑیوں کا سامنا لیبیا کی انقلاب فورسز سے ہو گیا۔ اس جھڑپ کے بعد قافلے میں شامل کئی گاڑیاں تباہ ہو گئیں اور بہت سے افراد بھی مارے گئے، ہمیں بعد میں معلوم ہوا کہ جنرل قذافی بھی ہلاک شدگان میں شامل تھا۔
لیبیا کی فوجی کونسل کے سربراہ نے فرانسوی وزیر خارجہ کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ قذافی کی ہلاکت میں لیبیا کی انقلابی فورسز کے علاوہ کوئی دوسری فورسز شامل نہ تھیں۔
لیبیا کی انقلابی فورسز نے آج قذافی کے آبائی شہر سرت پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور وہاں لیبیا کا نیا پرچم لہرا دیا ہے۔ جنرل قذافی کی لاش مصراتہ بھیج دی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 107962
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش