0
Sunday 23 Oct 2011 10:32

سیاست کی وجہ سے سنی ہونے کا ڈرامہ نہیں کر سکتا، میری حیثیت نبی کریم کے پاؤں کی خاک کے برابر بھی نہیں، ذوالفقار مرزا

سیاست کی وجہ سے سنی ہونے کا ڈرامہ نہیں کر سکتا، میری حیثیت نبی کریم کے پاؤں کی خاک کے برابر بھی نہیں، ذوالفقار مرزا
کراچی:اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا ہے کہ شان رسالت ص و دیگر مذہبی عقائد و نظریات کے حوالے سے جو باتیں بھی مجھ سے منسوب کی گئیں وہ غلط ہیں، میں حضور ص کے جوتوں کی خاک سے بھی کمتر ہوں، اگر غیر دانستہ طور پر کوئی ایسی کوتاہی ہوئی ہے تو میں اللہ کے حضور اس کی توبہ کرتا ہوں۔ میری وضاحت کے بعد اگر کوئی مجھے گستاخ رسول ص، گستاخ صحابہ، گستاخ اہل بیت اور گستاخ امہات المومنین کہیں گے تو میں ان کہنے والوں پر لعنت بھیجتا ہوں۔ جبکہ جامعہ بنوریہ العالمیہ کے مہتمم وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا ہے کہ ذوالفقار مرزا کے میڈیا پر آنے والے بعض بیانات سے پیدا ہونے والے اشکالات و اعتراضات کا انہوں نے بھرپور جواب دیا ہے، جس سے علماء کے اشکالات واعتراضات ختم ہوئے، ہماری جملہ سیاست دانوں سے درخواست ہے کہ وہ اپنے سیاسی معاملات میں قرآن اور مذہب کو نہ لائیں۔ 
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو جامعہ بنوریہ العالمیہ کے بنوریہ ریسٹورنٹ میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر مولانا نعمان، مولانا عبدالصمد سومرو، مولانا سیف اللہ ربانی کالعدم پیپلزامن کمیٹی کے شاہد الرحمن بلوچ، اعظم ، ظفر بلوچ و دیگر موجود تھے۔ سندھ کے سابق وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے ان سوالات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میرے یہاں آنے سے قبل میرے سامنے یہاں کے ماحول کو عجیب انداز میں پیش کیا گیا، لیکن میں نے اس کے باوجود یہاں آنے کا حتمی فیصلہ کیا، یہاں کے بزرگوں سے مجھے جو پیار محبت اور مستقبل کی سیاست کے حوالے سے جو بہتر مشورے دیئے یقیناً اس سے مجھے ضرور فائدہ ملے گا۔ 
ذوالفقار مرزا کا کہنا تھا کہ میرا آدھا خاندان سنی ہے جبکہ میں شیعہ نظریہ کو تسلیم کرتا ہوں، میں میڈیا میں آکر ڈرامہ کر کے سیاسی مقاصد کے لیے عوام کو دھوکا نہیں دے سکتا، میرا جو بھی نظریہ ہے میں اس پر کاربند ہوں، انہوں نے کہا کہ حضور ص کی ذات اقدس کے حوالے سے مجھ پر جو غلط الزامات لگائے گئے میں ان کو مسترد کرتا ہوں، میرا ایمان ہے کہ آپ کا سونا، جاگنا، کھانا، پینا، چلنا، پھرنا، لوگوں سے معاملات طے کرنا سمیت آپ کا ہر عمل اللہ کے حکم سے ہے اور ہجرت بھی آپ نے اللہ کے حکم سے کی ہے۔ 
مفتی محمد نعیم نے میڈیا کو بتایا کہ پریس کانفرنس سے قبل علماء اور ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی ان ایشوز پر تفصیلی بات ہوئی، جس کے بعد انہوں نے اپنا وضاحتی بیان دیا ہے، جو خوش آئند بات ہے اور امید کرتے ہیں وہ آئندہ ایسی باتوں سے گریز کریں گے۔ ڈاکٹر ذولفقار مرزا نے ان معروضات کا جواب دیتے ہوئے سوال کیا کہ کیا کوئی مسلمان اس سے انکار کر سکتا ہے کہ قرآن کے ذریعے اللہ کا یہ حکم نہیں ہے کہ ظالموں، جابروں، رشوت خوروں اور حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق بلند کرو؟ ذوالفقار مرزا نے کہا کہ میں اس بات کو تسلیم کرتا ہوں کہ بعض لوگ حضرت عائشہ  کو وہ مقام نہیں دیتے جو ان کا ہے، لیکن میرا نظریہ ان سے مختلف ہے۔ میں انہیں اس مقام پر سمجھتا ہوں جو اللہ نے انہیں دیا ہے اور اسی لئے میں نے اپنی بیوی کے حوالے سے یہ کہا تھا کہ وہ قومی اسمبلی میں صبر و تحمل کا مظاہرہ کر کے حضرت عائشہ اور حضرت بی بی زینب کی پیروی کر رہی ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے تحریری وضاحتی بیان کو پڑھ کر مفتی محمد نعیم نے سنایا، اس وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ ”میرے متعلق جو بھی باتیں آپ کے پاس کسی بھی حوالے سے سامنے آئی ہیں، ان کی وضاحت ضروری سمجھتا ہوں کہ میں نبی کریم، خلفاء راشدین، صحابہ کرام، امہات المومنین  اور اہل بیت کے خاک پا کے برابر بھی نہیں ہوں، میری باتوں کو غلط رنگ نہ دیا جائے۔ میں اللہ اور اس کے نبی آخرالزماں کے حضور توبہ کرنے کو اپنی سعادت سمجھتا ہوں اور لاکھ دفعہ ایسی باتوں سے معافی مانگنے میں اپنی آخرت کی بھلائی سمجھتا ہوں۔ 
 دیگر ذرائع کے مطابق ذوالفقار مرزا اپنے بیان کی وضاحت کے لئے جامعہ بنوریہ پہنچ گئے، انکا کہنا تھا کہ سیاست کی وجہ سے سنی ہونے کا ڈرامہ نہیں کر سکتا۔ سندھ کے سابق وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سمیت کسی بھی برگزیدہ شخصیت کی گستاخی کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے آپ کو اللہ کے رسول، اہل بیت، صحابہ کرام اور امہات المومنین کے پیروں کی خاک کے برابر بھی نہیں سمجھتے۔ جامعہ بنوریہ میں مفتی محمد نعیم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر ذولفقار مرزا کا کہنا تھا کہ وہ اللہ کے حکم اور ہدایت سے ہی ظالموں کے خلاف کھڑے ہوئے ہیں۔ اس موقعے پر مفتی نعیم نے کہا کہ سیاستدانوں کو قرآن پاک کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے اور کچھ دن قبل مرزا صاحب کے ایک بیان سے منفی تاثر پیدا ہو گیا تھا، تاہم انہوں نے تحریری بیان دے دیا ہے، اللہ ان کی توبہ کو قبول فرمائے۔ 
کراچی میں جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی نعیم سے ملاقات کے بعد ذوالفقار مرزا نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جامعہ بنوریہ میں علماء نے اُن کی بات صبر سے سنی ہے۔ ذوالفقار مرزا نے اپنے تمام بیانات کی وضاحت پیش کی۔ اس موقع پر مفتی نعیم نے کہا کہ سیاست کیلئے قرآن اٹھانا درست نہیں اور جن سیاست دانوں نے ایسا کیا ہے، وہ آئندہ اس سے اجتناب کریں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ذوالفقار مرزا کی وضاحت سے مطمئن ہیں۔
خبر کا کوڈ : 108447
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش