0
Friday 28 Oct 2011 21:49

نون لیگ کا جلسہ کامیڈی شو تھا، وزیراعلیٰ پنجاب کا آخری معرکہ جدہ میں لڑا جائے گا، بابر اعوان

نون لیگ کا جلسہ کامیڈی شو تھا، وزیراعلیٰ پنجاب کا آخری معرکہ جدہ میں لڑا جائے گا، بابر اعوان
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ ن لیگ نے لاہور میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کیا تو جیالے بھی میدان میں آگئے اور سابق وزیرقانون ڈاکٹر بابراعوان نے نون لیگ کو بیماری قرار دیتے ہوئے جلسے کو کامیڈی شو قرار دیا اور کہا کہ لاہور کی سری پائے ریلی کا کوئی ایجنڈا نہیں تھا لیکن پنجابی فلموں والے سارے رنگ موجود تھے۔ شو میں سیاسی اداکار نے ایک ناکام گلوکار کا روپ دھارا، شہباز شریف نے جس آخری معرکے کی بات کی وہ جدہ میں لڑا جائے گا۔ بابر اعوان کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی سیاسی جلسے میں بازاری زبان استعمال کی گئی۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی صوبائی چیف ایگزیکٹیو کی جانب سے وفاق کو دھمکی دیتے سنا ہے تاہم سیاسی اداکار صدر کے عہدے کا فیصلہ نہیں کرسکتے۔ جمہوریت کا نام لینے والے سینیٹ انتخابات سے کانپ رہے ہیں۔ دوسری جانب گورنر پنجاب بھی ن ليگ کی ريلی پرخاموش نہیں رہے اور کہہ ڈالا کہ جلسہ عوامی نہيں بلکہ سرکاری تھا۔
دیگر ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ لاہورمیں شربرادران کی جانب سے کامیڈی شو پیش کیا گیا، چند سو میٹر کے شو کیلئے پورے پنجاب کی زندگی معطل اور سرکاری مشنری استعمال کی گئی۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بابر اعوان کا کہنا تھا کہ لاہور کامیڈی شو میں پنجابی فلموں کے تمام رنگ پیش کیے گئے۔ سیاسی اداکاری میں المیہ، طربیہ، جذباتی پنجابی فلموں والے سب رنگ تھے ۔ انہوں نے کہا کہ لاہور جلسے میں 12ہزار افراد کو سکیورٹی پر لگایا گیا، ٹرانسپورٹ اور دکانیں زبر دستی بند کرائی گئیں۔ شربرادران کے وزیراعلیٰ کے ماتحت تمام محکموں کے ملازمین کو جلسے میں لایا گیا۔ آج شریف سے شر تک کا سفر مکمل کر لیا گیا، جلسے میں بازاری زبان استعمال کی گئی، صدرزرداری کیخلاف جو زبان استعمال کی گئی وہ پارلیمنٹ کیخلاف تھی، جو لب و لہجہ استعمال کیا گیا وہ کوئی تانگے والا بھی استعمال نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ آج مسلم لیگ(ن) نے تنگ گلی میں جلسہ کیا، آج جو معرکہ شروع ہوا ہے اس کا اختتام جدہ میں ہوگا۔ شربرادر نے اقلیتی حکومت کی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کیلیے غصہ اتارا، انہوں نے کہا کہ وہ سیاسی اداکاری والے نہیں شہادتوں، پھانسیوں اور کوڑے والے ہیں، اور پرویزمشرف سے معافی مانگ کر بھاگنے والوں میں سے نہیں ہیں۔
بابر اعوان نے کہا کہ صدر 2013ء تک اپنے عہدے پررہ کر اپنی کاوشیں جاری رکھیں گے، کوئی سیاسی ادا کار صدر کے عہدے کا فیصلہ نہیں کرسکتا۔ شربرادران کے پیٹ میں درد اور جمہوریت کا سفر جاری رہے گا، جو تقریر آج کی گئی وہ پرویز مشرف کی 12 مئی کی تقریر کا ایکشن ری پلے تھا، لاہور کی سری پائے ریلی کا کوئی ایجنڈا نہیں تھا۔ بابر اعوان نے کہا کہ وہ جمہوری قوتوں اور جیالوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مشتعل نہ ہوں۔
خبر کا کوڈ : 109972
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش