0
Sunday 30 Oct 2011 11:06

افغانستان،تیسرے سال بھی غیرملکی فوجیوں کی ہلاکتیں 500 سے متجاوز

افغانستان،تیسرے سال بھی غیرملکی فوجیوں کی ہلاکتیں 500 سے متجاوز
کابل:اسلام ٹائمز۔ افغان دارالحکومت کابل میں ناٹو افواج کے قافلے پر خودکش حملے میں 10 غیر ملکی فوجیوں کی ہلاکت اور اسی شہر میں ایک افغان اہلکار کے ہاتھوں 3 آسٹریلین فوجیوں کی ہلاکتوں سے مسلسل تیسرے سال افغانستان میں ہلاک ہونیوالے غیر ملکیوں کی تعداد 500 سے تجاوز کر گئی ہے، رواں برس مجموعی طور پر 511 غیرملکی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے 378 امریکی، 35 برطانوی اور 98 دیگر ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔ ہفتہ کو برطانوی ویب سائٹ کے مطابق 2009ء پہلا سال تھا جب 2001ء میں 28 ممالک کے اتحاد کی جانب سے شروع کی جانے والی افغان جنگ میں ایک برس کے دوران 500 غیر ملکی فوجی مارے گئے تھے، جن میں 317 امریکی، 108 برطانوی اور 96 دیگر ممالک کے فوجی تھے۔ اس حوالے سے سب سے زیادہ ہلاکت خیز سال 2010ء رہا تھا جس میں مجموعی طور پر 711 غیر ملکی فوجی افغان سرزمین پرمارے گئے تھے، جن میں 499 امریکی، 103 برطانوی اور 109 دیگر ممالک سے تعلق رکھتے تھے۔
 رواں ماہ کے دوران یہ غیرملکی فوجیوں کی ہلاکت کے بھی اولین واقعات ہیں۔ مجموعی طور پر 10 سال سے جاری جنگ کے دوران افغانستان میں 2779 غیر ملکی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 1824، امریکی، 383، برطانوی اور 572 دیگر ناٹو ممالک سے تعلق رکھتے تھے۔ اس وقت افغانستان میں اپنے فوجیوں کی ہلاکتوں کے حوالے سے امریکا سرفہرست ہے، جس کے بعد برطانیہ، کینیڈا، فرانس اور جرمنی کے فوجی شامل ہیں۔ اسی طرح 10 سالہ جنگ کے دوران امریکہ کے 14342 فوجی زخمی ہوئے۔
افغانستان،ناٹو قافلے پر حملہ اور فائرنگ 16 غیر ملکی فوجیوں سمیت 20 ہلاک
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ناٹو کے فوجی قافلے پر ہونے والے خودکش کار بم حملے میں کم از کم 13 غیر ملکی فوجی، ایک افغان پولیس اہلکار جبکہ 3 شہری ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ کنڑ کے علاقے اسد آباد میں خاتون خودکش حملہ آور نے انٹیلی جنس دفتر کے سامنے خود کو اڑا لیا، متعدد افراد زخمی جبکہ ارزگان میں 3 آسٹریلوی فوجی بھی مارے گئے، صوبے ننگرہار میں اتحادی فوج نے 30طالبان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق ہفتے کی صبح ہونے والے حملے میں غیر ملکی فوجیوں کے ایک کارواں کو براہ راست نشانہ بنایا گیا۔ اس واقعے کے فوری بعد طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ وزارت داخلہ کے ایک ترجمان کے مطابق کابل میں دارالامان محل کے قریب پیش آنے والے اس واقعے میں متعدد غیر ملکی فوجی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ ایک مغربی فوجی عہدیدار نے غیر ملکی فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہلاک شدگان میں زیادہ تر امریکی فوجی تھے۔ اس حملے کے بعد ایساف فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
دوسری جانب افغان وزرات داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی نے اس حملے میں ایک پولیس اہلکار اور 3شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ ایک عینی شاہد نے بتایا کہ دھماکے کے بعد اس نے کم از کم 10غیر ملکی فوجیوں کی لاشیں دیکھیں جبکہ 2ہیلی کاپٹروں کی مدد سے ہلاک شدگان اور زخمیوں کو جائے وقوع سے لے جایا گیا۔ ادھر غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پولیس ترجمان نے بتایا کہ افغان صوبہ کنٹر کے پولیس کے سربراہ عبدالصبور اللہ یار نے بتایا کہ اسد آباد میں حکومت کے انٹیلی جنس دفتر کے باہر محافظوں نے جب ایک مشتبہ خاتون کو دیکھا تو اس پر فائرنگ شروع کر دی، اس موقع پر خاتون نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا، تاہم حملے میں کوئی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔ ادھر صوبہ ننگرہار میں بھی طالبان نے اتحادی فوج کے ایک قافلے پر اچانک دھاوا بول دیا۔ جھڑپ میں 30 طالبان کو ہلاک جبکہ متعدد زخمی کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
ادھر افغانستان کے جنوبی صوبے ارزگان میں افغان فوجی کی وردی میں ملبوس حملہ آور کی فائرنگ سے آسٹریلیا کے 3 فوجی ہلاک ہو گئے۔ ادھر امریکی عوام میں افغان جنگ کی مخالفت بڑھ گئی ہے 63فیصد شہریوں نے افغانستان کو دوسرا ویت نام قرار دے کر وہاں امریکی فوج کی موجودگی کی مخالفت کر دی ہے جبکہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ہفتہ کو پرتھ میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے افغانستان میں 3 آسٹریلوی فوجیوں اور ایساف فورسز کے قافلے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی اور انتہا پسندی کی مخالفت کرتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 110383
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش