0
Saturday 5 Nov 2011 11:13

کوئٹہ،حکومت امن قائم کرنے میں‌ ناکام، چوکیداری نظام کو فعال بنایا جائے، مقررین کا خطاب

کوئٹہ،حکومت امن قائم کرنے میں‌ ناکام، چوکیداری نظام کو فعال بنایا جائے، مقررین کا خطاب
اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں قیام امن کیلئے چوکیداری نظام کو مکمل طور پر فعال بنانا ہو گا کیونکہ حکومت قیام امن کیلئے مکمل طور پر ناکام یو چکی ہے، امریکہ اپنے مقاصد کے حصول کیلئے بلوچستان میں‌ ٹھکانے بنانے کی کوشیش کر رہا ہے، صوبے کو امن کا گہوارہ بنانے کیلئے بلوچ، پشتون اور ہزارہ برادری کا اتحاد ناگزیر ہو چکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ہزارہ قبیلے کے رہنماء سابق صوبائی وزیر سردار سعادت علی ہزارہ کی رہائش گاہ پر ہزارہ قبائل کے گرینڈ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے سردار سعادت علی ہزارہ، بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر سید اشرف زیدی، پرفیسر نادر علی، پروفیسر تاج، ہزارہ قوم کے سیاسی، مذہبی اور سماجی قائدین نے کیا۔
 جرگے میں‌ ہزارہ قبیلے کی تمام ذیلی شاخوں سمیت قبیلے کے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جرگے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بلوچستان میں‌ حالات کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت خراب کیا جا رہا ہے۔ یہاں پر ہونے والے واقعات میں‌ بیرونی ہاتھ کے ملوث ہونے کو خارج از امکان قرار نہیں ‌دیا جا سکتا۔ جرگہ منعقد کرنے کا مقصد کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں بدامنی، دہشتگردی، ٹارگٹ کلنگ اور ہزارہ قوم کو درپیش مسائل کا مستقل حل ڈھونڈنا تھا۔ جس میں‌ قومی اتفاق رائے ضروری تھا۔
 مقررین نے کہا کہ بلوچستان میں‌ صدیوں سے آباد برادر اقوام میں ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشیش کی جائیں، تاکہ صوبے کو امن کا گہوارہ بنایا جا سکے، موجودہ حکومت بلوچستان میں ‌امن قائم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی کے واقعات نے عوام کو ذہنی مریض بنا دیا ہے۔ مقررین نے کہا کہ عالمی سطح پر بلوچستان میں‌ حالات کو خراب کرنے کیلئے کھیلے جانے والے کھیل کو ناکام بنانا ہو گا۔
جرگے کے شرکاء نے مجوزہ چوکیداری نظام کو مکمل طور پر جاری اور فعال رکھنے کیلئے تمام طائفوں کی جانب سے ماہانہ چندہ کا فیصلہ کیا، جس کیلئے حجتہ اللہ آقائے اکبری کی سربراہی میں‌ چار رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی، جس میں پروفیسر تاج، پروفیسر نادر حسین اور عنایت اللہ چنگیزی ممبر ہونگے، جو جمع ہونے والی رقم کو عوام کی امانت سمجھ کر انکی بہتری کیلئے خرچ کریں گے، اور بیرون ملک مقیم افراد سے بھی رابطہ کر کے امداد وصول کریں گے، تاکہ چوکیداری نظام کو بہتری طور پر چلایا جا سکے۔
خبر کا کوڈ : 111794
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش