0
Friday 29 Mar 2024 22:47

غزہ میں "قحط" روکنے سے متعلق اسرائیل سے عالمی عدالت انصاف کا ایک اور "مطالبہ"

غزہ میں "قحط" روکنے سے متعلق اسرائیل سے عالمی عدالت انصاف کا ایک اور "مطالبہ"
اسلام ٹائمز۔ غزہ میں "بھوک" سے مرنے والے فلسطینیوں کی تعداد میں اضافے کے بعد عالمی عدالت انصاف (ICJ) نے اسرائیل کو بظاہر "حکم" دیا ہے کہ وہ قحط کو روکنے کے لئے غزہ میں امداد کی ترسیل بلا تاخیر شروع کرے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی طرف سے لائے گئے نسل کشی کے مقدمے میں عالمی عدالت انصاف نے اپنے ایک نئے "متفقہ فیصلے" میں اسرائیل کے خلاف "اضافی عبوری اقدامات" جاری کئے ہیں اور اسرائیل کو "حکم" دیا ہے کہ وہ جاری قحط کے دوران محصور غزہ میں مزید امداد پہنچانے کی "اجازت" دے!

اپنے فیصلے میں عالمی عدالت انصاف کا کہنا تھا کہ اسرائیل، غزہ کو خوراک، پانی، بجلی، ایندھن، پناہ گاہ، کپڑے، حفظان صحت کی ضروریات اور طبی آلات سمیت تمام "ضروری خدمات و فوری انسانی امداد" فراہم کرے۔

ہیگ ٹربیونل نے سال کے شروع میں جاری ہونے والے اپنے ابتدائی فیصلے کو بھی برقرار رکھا کہ جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں نسل کشی کو روکنے کے لئے اقدامات اٹھانے چاہیئیں!

واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی امداد پر سخت پابندیوں کے باعث پورے غزہ میں بنیادی اشیائے خورد و نوش کی شدید کمی ہو گئی ہے اور اقوام متحدہ کے ماہرین کا خیال ہے کہ اسرائیل جان بوجھ کر فلسطینیوں کو "بھوکا" مار رہا ہے۔

اس حوالے سے جاری ہونے والی اپنی ایک رپورٹ میں غزہ کی وزارت صحت نے بھی اعلان کیا ہے کہ کم از کم 30 فلسطینی شہری غذائی قلت کے باعث جانبحق ہو چکے ہیں کہ جن میں 24 بچے بھی شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1125733
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش