0
Saturday 30 Mar 2024 11:50

بھارتی جیل میں مسلمان سیاسی رہنما مختار انصاری کی موت

بھارتی جیل میں مسلمان سیاسی رہنما مختار انصاری کی موت
اسلام ٹائمز۔ بھارتی جیل میں مسلمان سیاسی رہنما مختار انصاری کی پراسرار موت پر کئی سوالات کھڑے ہو گئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش میں اپوزیشن ارکان نے حکومت پر مختار انصاری کو زہر دے کر قتل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ مختار انصاری کی موت کی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ مختار انصاری کو اپریل 2023ء میں مبینہ طور پر ہندو انتہا پسند حکمراں جماعت بی جے پی کے رہنما کے قتل کا حکم دینے پر 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ برطانوی میڈیا کے مطابق 63 سالہ مختار انصاری کی موت دل کا دورہ پڑنے کے باعث ہوئی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مختار انصاری کی موت کے بعد ریاست اتر پردیش میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔ مختار انصاری کو ان کے آبائی علاقے غازی پور میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ ان کے جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مختار انصاری غازی پور سے رکن پارلیمنٹ بھی تھے۔ ہندو انتہاپسند حکام نے رکن پارلیمنٹ اور سینئر سیاستدان مختار انصاری کو گینگسٹر قرار دیا تھا جبکہ مسلمان دشمن بھارتی میڈیا بھی ان کی تصویر بطور گینسگٹر کے طور پر پیش کرتا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارت میں سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ  رام گوپال یادو نے ”ایکس“ پر ایک پوسٹ میں لکھا مختار انصاری نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس میں انہوں نے زہر دے کر اپنے قتل کا خدشہ ظاہر کیا تھا، موجودہ نظام میں کوئی بھی شخص جیل میں، پولیس کی حراست میں یا گھر میں محفوظ نہیں ہے۔ خوف و دہشت کا ماحول بنا کر لوگوں کو منہ بند رکھنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1125828
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش