1
0
Saturday 12 Sep 2009 12:31

امریکا جانے کی بجائے بھارتی قیادت ہم سے بات کرے،مشترکہ تحقیقات کے لئے تیار ہیں،رحمن ملک

امریکا جانے کی بجائے بھارتی قیادت ہم سے بات کرے،مشترکہ تحقیقات کے لئے تیار ہیں،رحمن ملک
اسلام آباد:پاکستان نے بھارت کی جانب سے ممبئی حملوں کی تحقیقات نہ کرنے اور ملزمان کیخلاف فوری کارروائی نہ کرنے کا الزام بے بنیاد قرار دیکر سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ممبئی حملوں کی تحقیقات کے لئے تفتیشی ٹیم بھارت بھیجنے اور مشترکہ تحقیقات کرنے کو تیار ہیں، بھارتی قیادت امریکا جانے کی بجائے ہم سے بات کرے۔ جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں وزیر داخلہ رحمن ملک نے اپنے بھارتی ہم منصب کے امریکا جا کر لگائے جانیوالے الزامات کو لغو اور بے بنیاد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ بھارت سے بڑھ کر پاکستان نے اس سانحہ کی تحقیقات کی ہیں اور اس میں ملوث اہم ترین افراد جن میں ماسٹر مائنڈ ذکی الرحمن لکھوی بھی شامل ہے سمیت پانچ اہم ملزمان کو گرفتار کر کے عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کیا ہے، بھارت ہماری عدالتوں کا احترام کرے اور فیصلے کا انتظار کرے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ اس واقعہ میں ملوث مزید دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے بھارت کو پیشکش کی کہ ہم اپنی تحقیقاتی ٹیم بھارت بھجوانے کو فوری طور پر تیار ہیں تا کہ وہ ہندوستان کی تحقیقاتی ٹیم کے ساتھ مل کر اپنی تفتیش اور مزید تحقیقات میں تعاون کو بڑھائے اور معلومات کا تبادلہ کر کے اہم ملزمان کو سامنے لائے کہ اس واقعہ کے اصل ذمہ دار سامنے آسکیں۔انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی بھارت جانے اور بھارتی ہم منصب کو پاکستان بلانے اور مل کر مسئلے کا حل تلاش کرنے کو تیار ہیں۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ وز یر اعظم کی ہدایت پر سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر لاہور میں ہونے والے حملے کی تحقیقات میں تعاون کے لئے ایک اعلیٰ سطح کی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جس کی سربراہی وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکریٹری کر رہے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ وفاقی وزیر حامد سعید کاظمی پر حملہ کر نے والے عناصر کے متعلق اہم کلوز مل گئے ہیں تاہم وفاقی وزیر پر حملے سے قبل پنجاب حکومت یا انتظامیہ نے کوئی انٹیلی جنس معلومات وفاقی حکومت کو فراہم نہیں کی تھیں۔ 

خبر کا کوڈ : 11504
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Hahaahha. I’m not too bright today. Great post!
ہماری پیشکش