0
Tuesday 15 Sep 2009 10:53

میرانشاہ،امریکی حملہ،8ہلاک،سوات،16جنگجو مارے گئے،107نے ہتھیار ڈال دئیے،جوان شہید

میرانشاہ،امریکی حملہ،8ہلاک،سوات،16جنگجو مارے گئے،107نے ہتھیار ڈال دئیے،جوان شہید
میرانشاہ،راولپنڈی،سوات،دیر:شمالی وزیرستان میں امریکی ڈرون حملے کے باعث 8 افراد ہلاک اور 5زخمی ہو گئے جبکہ سوات اور دیر میں جاری آپریشن کے دوران 16 شر پسند ہلاک، 3گرفتار اور ایک فوجی جوان شہید ہو گیا،6کمسن خودکش بمباروں سمیت 107 شرپسندوں نے ہتھیار ڈال دیئے جن میں سے 44 کو میڈیا کے سامنے پیش کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی کے علاقے خوشحالی طوری خیل میں امریکی جاسوس طیارے نے گذشتہ صبح ایک مکان کے قریب گاڑی پر دو میزائل داغے جس کے نتیجے میں 8افراد موقع پر ہی ہلاک جبکہ پانچ زخمی ہو گئے ۔ زخمیوں کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ حملے میں مکان اور گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق میزائل حملے کا ہدف گاڑی تھی اور مرنے والوں میں مبینہ طور پر دو غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب آئی ایس پی آر کی جانب سے آپریشن راہ راست کے متعلق جاری کردہ تفصیلات کے مطابق فورسز نے چار باغ میں سرچ آپریشن کے دوران دہشت گرد کمانڈرز مقبول اور شوکت سمیت 4دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ جھولاگرام،کلنگی روڈ پر فورسز اور فرار ہونے والے دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلہ میں8 دہشت گرد مارے گئے جبکہ ایک فوجی زخمی ہوا۔ مٹہ کے قریب کزباما خیلہ میں فورسز اور دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلہ میں ایک دہشت گرد ہلاک اور 3گرفتار کر لئے گئے جبکہ ایک فوجی شہید ہوا۔ گٹ کے علاقہ مانا سر میں ایک غار میں سرچ آپریشن کے دوران 2دہشت گرد مارے گئے۔ دیر کے علاقہ شگئی میں فورسز نے سرچ آپریشن میں ایک دہشت گرد کو ہلاک کر دیا جبکہ ایک خودکش جیکٹ اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سوات کے علاقے پیوچار میں ہتھیار ڈالنے والے 44شدت پسندوں کو میڈیا کے سامنے پیش کر دیا گیا جبکہ مزید 63شدت پسندوں نے ہتھیار ڈال دئیے۔ ہتھیار ڈالنے والوں میں کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے ناظم اعلیٰ صفی اللہ اور 6کم سن خودکش بمبار بھی شامل ہیں۔ پیوچار میں مقامی لوگوں کا لشکر بھی تشکیل دیا گیا ہے جنہوں نے سیکورٹی فورسز کے ساتھ مل کر عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیوں میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ ادھر پاک فوج کے بریگیڈیئر عامر نے قومی لشکر سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی لشکر کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔دریں اثناء پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے فوج کو وزیرستان میں فوجی آپریشن شروع کرنے کا کہا گیا ہے لیکن ہم اس کیلئے مناسب وقت کا انتظار کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بی بی سی ریڈیو کو دیئے گئے انٹرویو میں کیا۔ عسکری ترجمان نے کہا کہ یہ ایک غیر روایتی جنگ ہے جس میں کامیابی کیلئے اقدامات روایتی جنگ سے مختلف ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقامی لوگ مطمئن ہیں، وہ فوجی آپریشن کی حمایت اور علاقے میں موجود انتہا پسند عناصر کی نشاندہی بھی کرتے ہیں۔ عسکری ترجمان نے کہا کہ مقامی آبادی کی حمایت کے بغیر فوج کیلئے کامیابی حاصل کرنا ممکن نہیں۔ آپریشنل سٹرٹیجی میں زمینی حقائق کو بھی مدنظر رکھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیرستان سے متعلق ہماری سٹریٹجی مختلف ہے کیونکہ وہاں غیر ملکی دہشت گرد بھی موجود ہیں، ہم نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے رکھا ہے اور دہشت گردوں کے اہم مقامات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جس کے باعث ان کی مزاحمتی طاقت بڑی حد تک کمزور پڑ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے فوج کو دہشتگردوں کیخلاف وزیرستان میں فوجی آپریشن شروع کرنے کا کہا گیا ہے لیکن ہم اس آپریشن کیلئے مناسب وقت دیکھ رہے۔

خبر کا کوڈ : 11672
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش