0
Saturday 26 Nov 2011 19:08

نیٹو کے پاکستانی سکیورٹی فورسز پر حملے کے خلاف جمعیت اہلحدیث کا مظاہرہ،امریکی پرچم نذرآتش

نیٹو کے پاکستانی سکیورٹی فورسز پر حملے کے خلاف جمعیت اہلحدیث کا مظاہرہ،امریکی پرچم نذرآتش
اسلام ٹائمز۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث پنجاب کے رہنماؤں نے مہمند ایجنسی سلالہ چیک پر نیٹو کے ہیلی کاپٹروں کے حملے کی شدید مذمت کی ہے اور فوجی، جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ، غم اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ پروفیسر عبدالستار حامد امیر پنجاب، میاں محمود عباس ناظم اعلیٰ پنجاب نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ یہ حکمرانوں کی بزدلی اور پارلیمانی قراردادوں پر عملدرآمد نہ کرنے کا نتیجہ ہیں، اگر حکومت پارلیمانی اور اے پی سی کی قراردادوں پر عمل کرتے ہوئے دشمنوں کو اینٹ کا جواب پتھر سے دیتی تو نیٹو کو ہماری سرحدوں کی خلاف ورزی اور ملکی خودمختاری، وقار کو پامال کرنے کی جرأت نہ ہوتی۔ مولانا محمد نعیم بٹ، مولانا مبشر احمد مدنی، حافظ شاہد امین سینئر نائب امیر نے کہا کہ امریکہ صلیبی سازش کے تحت پاکستان کی نظریاتی اور دفاعی و معاشی قوت کو کمزور کرنے کے درپے ہے، عسکری و سیاسی قیادت ایٹمی پاکستان کی خودمختاری وقار کا احساس کرتے ہوئے دشمن کو منہ توڑ جواب دیں۔
حافظ عبدالرزاق آف قلعہ، مولانا ابرار ظہیر، مولانا قاری عبدالمتین اصغر نے کہا کہ نیٹو افواج کا یہ حملہ آزاد ممالک کے بین الاقوامی حقوق چارٹر کی خلاف ورزی ہے، اقوام متحدہ اور عالمی برادری اس کا نوٹس لے اور امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی غنڈہ گردی کو لگام ڈالیں ورنہ دنیا کا امن خطرے میں پڑ جائے گا۔
دریں اثناء مرکزی جمعیت اہل حدیث پنجاب کے کارکنان نے بتی چوک لاہور میں نیٹو ہیلی کاپٹرز کے حملے کے خلاف شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے اور اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عسکری قیادت سے اس کا سخت جواب دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس موقع پر کارکنان نے امریکی پرچم نذر آتش کیا اور ڈرون حملوں اور نیٹو فوج کی بار بار سرحدی پامالی پر حکومتی خاموشی اور بزدلی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ دوسری جانب مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے نیٹو افواج کی طرف سے پاکستانی سیکورٹی فورسز پر ہونیوالے حملے کو کھلی دہشت گردی قرار دیا ہے اور اسکی پرزور مذمت کی ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں کے بعد سرحد پار سے براہ راست فائرنگ کے واقعات سے ثابت ہو گیا ہے کہ حکومت ملکی دفاع اور سلامتی کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہو گئی ہے۔اس شرمناک واقعہ کے بعد حکومت کو مستعفی ہو جانا چاہیے، جو حکمران غدارنہ خط لکھ کر امریکہ کے پٹھو بننے پر تیار ہو جائیں انکے ملک کے ساتھ ایسا ہی ہو گا، اس طرح کے حملوں کے لیے امریکہ کو جرات دینے والے ہمارے حکمران ہیں، اس حملے کے بعد بھی اگر حکومت امریکہ اور نیٹو افواج کے ساتھ اتحاد برقرار رکھے گی تو قوم سیاسی قیادت کے ساتھ ساتھ عسکری قیادت کو بھی معاف نہیں کرے گی، قوم پیٹ کاٹ کر اس لیے فوج کو اپنا بجٹ نہیں دیتی کہ دشمن انکے جوانوں کو انکے گھر میں بھون ڈالے، اب وقت آ گیا ہے کہ ملک کی قیادت محب وطن اور مخلص لوگوں کے ہاتھ میں آئے موجودہ حکمرانوں کی توجہ صرف اور صرف اپنی کرپشن بچانے کی طرف ہے، انہیں ملک وقوم اور اپنی سرحدوں کی کوئی پروا نہیں۔
خبر کا کوڈ : 117391
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش