0
Wednesday 14 Dec 2011 19:36

لشکر جھنگوی کے سربراہ ملک اسحاق کیخلاف احتجاج کرنے پر سردار کاظم علی حیدری گرفتار

شیعہ علماء کونسل پنجاب کی طرف سے شدید مذمت
لشکر جھنگوی کے سربراہ ملک اسحاق کیخلاف احتجاج کرنے پر سردار کاظم علی حیدری گرفتار
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل صوبہ پنجاب کے ایڈیشنل جنرل سیکرٹری سردار کاظم علی خان حیدری کو مظفر گڑھ پولیس نے آج ڈیرہ غازی خان میں دہشتگردی کی خصوصی عدالت سے اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ ایک ناجائز اور بے بنیاد مقدمہ میں ملوث کئے جانے پر پیشی کے لیے حاضر ہوئے۔ انہیں گذشتہ ماہ علی پور میں لشکر جھنگوی کے سربراہ اور سینکڑوں پاکستانی شہریوں کے قاتل ملک اسحاق کے استقبالی جلوس میں پیش آنے والے ایک واقعے میں ناجائز طور پر ملوث کیا گیا، جس کے بعد مقامی انتظامیہ اور پولیس سے براہ راست بات چیت ہوتی رہی اور مذاکرات بھی ہوتے رہے۔ 

شیعہ علما ء کونسل پنجاب کے وفود نے متعدد بار آر پی او ڈیرہ غازی خان اور ڈی پی او مظفر گڑھ سے ملاقاتیں کیں، جس میں انتظامیہ نے یقین دلایا کہ سردار کاظم علی حیدری اور دیگر بے گناہ افراد کے ساتھ انصاف کیا جائے گا اور دہشتگرد گروہ کے خلاف مقدمہ درج کر کے کارروائی کی جائے گی۔ گذشتہ روز بھی مقامی ڈی ایس پی اور ایس ایچ او نے اسی قسم کی یقین دہانی کرائی، لیکن یہ سب دراصل دھوکہ تھا، جس پر مقامی انتظامیہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، کیونکہ انہوں نے امن و امان کے لیے ہمیشہ تعاون کرنے والے شخص کو دیدہ دانستہ ایک بے بنیاد مقدمہ میں ملوث قرار دے کر گرفتار کرایا۔ کاظم علی حیدری اور ان کے دیگر ساتھیوں کو ڈیرہ غازی خان جیل منتقل کردیا گیا ہے۔
 
شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر علامہ سید عبدالجلیل نقوی، مولانا آغا عظمت علی، چوہدری فدا حسین گھلوی، سید ثناء الحق ترمذی، ایم ایچ بخاری، سید اظہار نقوی، مہر قیصر عباس دادوآنہ، فضل عباس جنجوعہ، علامہ عارف حسین واحدی، اے ایچ بخاری، غضنفر نقوی، مولانا منور حسین نقوی، مولانا سید نصیر حسین ہمدانی، سید گلزار عباس نقوی، تنویر الکاظم حسنی، بشارت عباس قریشی، مولانا سبطین حیدر سبزواری، مولانا حافظ کاظم رضا نقوی، حاجی سید محمد رضا شاہ، سید مہدی حسین نقوی، سید ندیم حیدر نقوی اور دیگر عہدیداروں نے سردار کاظم علی خان حیدری کو قتل کے ایک بے بنیاد اور ناجائز مقدمہ میں ملوث کرنے اور قانونی چارہ جوئی کے باوجود بلاجواز اور بے گناہ گرفتار کرنے کے حکومتی اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور اسے حکمرانوں کے ظالمانہ اور جانبدارانہ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کاظم علی حیدری ڈویژنل امن کمیٹی کا رکن ہے۔ 

گذشتہ بیس سال سے زائد عرصہ اس بات کا شاہد ہے کہ اس نے امن کے قیام اور اتحاد بین المسلمین کے فروغ کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور شاندار خدمات انجام دی ہیں، لیکن انتظامیہ اور حکومت نے اسے امن پسندی اور اتحاد دوستی کا یہ صلہ دیا ہے کہ واضح طور پر بے بنیاد اور ناجائز مقدمے میں گرفتار کر کے خود امن و امان کو تباہ کرنے کی بنیاد ڈال دی ہے۔ حکمرانوں، خفیہ اداروں اور انتظامیہ کے ایسے ہی اقدامات ملک میں دہشتگردی کے فروغ کا باعث بن رہے ہیں کیونکہ لشکر جھنگوی جیسے واشگاف دہشتگرد گروہ کو جب یقین ہو جائے گا کہ ہمارے دہشتگرد سینکڑوں پاکستانیوں کو تہہ تیغ کرنے کے باوجود بھی نہیں پکڑے جائیں گے اور ہمارا راستہ روکنے والے ہر قانون پسند اور محب وطن شہری کو یا قتل کر دیا جائے گا یا پھر جیل کی کال کوٹھڑی میں بند کر دیا جائے گا۔ تو اس یقین کے بعد دہشتگردوں کے حوصلے بلند ہونے اور دہشتگردی میں اضافہ ہونے کے واضح راستے ملیں گے۔ 

شیعہ علماء کونسل پنجاب کے عہدیداروں نے مطالبہ کیا کہ کاظم علی حیدری اور دیگر ساتھیوں کو فی الفور رہا کیا جائے اور ان کے خلاف جھوٹے مقدمات ختم کر کے اصل دہشتگردوں یعنی لشکر جھنگوی کے لوگوں کو گرفتار کر کے عبرت ناک انجام سے دوچار کیا جائے۔ اگر صورتحال ایسے ہی رہی اور رہائی میں تاخیری حربے استعمال کیے گئے تو شیعہ علماء کونسل اپنے احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔ جس کے تحت پورے پنجاب میں بالخصوص اور ملک بھر میں بالعموم عوامی احتجاج کیے جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 122234
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش