0
Thursday 8 Dec 2011 13:45

خان گڑھ میں فرقہ پرستوں کی پرتشدد کارروائیوں پر شیعہ علماء کونسل پنجاب کا اظہار مذمت

خان گڑھ میں فرقہ پرستوں کی پرتشدد کارروائیوں پر شیعہ علماء کونسل پنجاب کا اظہار مذمت
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر علامہ سید عبدالجلیل نقوی اور سیکریٹری اطلاعات سید اظہار نقوی نے ضلع مظفر گڑھ کے نواحی علاقے خان گڑھ میں عاشور کے روز فرقہ پرستوں کے تجاوز اور گذشتہ روز نہتے اور بے گناہ عزاداروں پر فائرنگ، غلیظ نعرہ بازی، ہڑتال کی کال دے کر انتظامیہ کو دباؤ میں لانے اور بے گناہ لوگوں کے خلاف پرچہ درج کرانے کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے اور اسے ملک کو بالخصوص صوبہ پنجاب کے پرامن ماحول کو فرقہ وارانہ تشدد میں بدلنے کی ایک گہری سازش قرار دیا ہے۔
 
اپنے مشترکہ بیان میں علامہ سید عبدالجلیل نقوی اور سید اظہار نقوی نے کہا کہ پورے ملک کی طرح پنجاب میں بھی محرم الحرام کا پہلا عشرہ نہایت سکون اور اطمینان سے گذرا، لیکن شرپسندوں نے جھنگ، خان گڑھ اور چند دوسرے علاقوں میں حالات خراب کرنے، امن و امان تباہ کرنے اور فرقہ وارانہ شرپسندی کے ذریعے مسلمانوں کے مختلف مکاتب فکر کو لڑانے کی بھر پور کوشش کی، جسے تمام مکاتب فکر کے رہنماؤں، علماء اور انتظامیہ نے ناکام بنا دیا، لیکن پھر بھی جھنگ اور خان گڑھ میں فرقہ پرست اپنی شرپسندی میں کامیاب ہو گئے اور عشرہ محرم کے امن پر داغ لگانے کی گھناؤنی کوشش کی۔ انتظامیہ، پولیس اور خفیہ اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس داغ کو مٹانے کے لیے فرقہ پرست کالعدم گروہ کے خلاف کاروائی کرے۔
 
شیعہ علماء کونسل پنجاب کے رہنماؤں نے مزید کہا کہ ہمارے صوبائی عہدیدار، ڈویژنل و ضلعی ذمہ دار انتظامیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور مذاکرات کر رہے ہیں، فرقہ پرستوں نے اپنے سیاسی اور دیگر مقاصد پورے کرنے کے لیے تعلیم و تدریس جیسے مقدس پیشے کے ساتھ وابستہ ایک امن پسند اور مہذب شہری کو جھوٹے اور بلاجواز مقدمہ میں ملوث کر دیا ہے، جس کے تمام حقائق جلد ہی واضح ہو جائیں گے۔ ہمیشہ کی طرح ہماری اب بھی کوشش ہو گی کہ مذاکرات کے ہی ذریعہ معاملات حل کر لیے جائیں اور حالات کو کشیدہ ہونے سے بچا لیا جائے، لیکن اگر انتظامیہ نے فرقہ پرستوں کا دباؤ قبول کرنے کا سلسلہ جاری رکھا اور بے گناہ عزاداروں پر مقدمہ ختم نہ کیا گیا، عزاداروں کو رہا نہ کیا گیا، فرقہ پرستوں کے خلاف غلیظ نعرہ بازی، فائرنگ، دھمکیوں اور خوف وہراس پھیلانے کے جرم میں مقدمہ درج نہ کیا گیا تو جلد ہی یہ اشتعال وسعت اختیار کر جائے گا اور پورے ضلع کا امن داؤ پر لگ جائے گا۔ لہذا ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حالات کو کنٹرول میں رکھنا چاہیے اور فرقہ پرستوں کو لگام دیتے ہوئے امن و امان قائم کرنے میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 120578
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش