0
Thursday 22 Dec 2011 22:04

پاکستانیوں کی اکثریت اسامہ نہیں طیب اردگان والا اسلام چاہتی ہے، صاحبزادہ فضل کریم

پاکستانیوں کی اکثریت اسامہ نہیں طیب اردگان والا اسلام چاہتی ہے، صاحبزادہ فضل کریم
اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل نیٹو حملوں کے خلاف جمعتہ المبارک 23 دسمبر کو ملک گیر ’’یوم مذمت امریکہ‘‘ منائے گی۔ جمعتہ المبارک کے اجتماعات میں مذمتی قراردادیں منظور کی جائیں گی اور مختلف شہروں میں دفاع پاکستان ریلیاں اور مظاہرے ہوں گے۔ اس سلسلہ میں لاہور میں 4:00 بجے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ہو گا جس کی قیادت سنی اتحاد کونسل لاہور کے صدر مفتی محمد حسیب قادری، مرکزی فنانس سیکرٹری پیر محمد اطہر القادری، مولانا محمد علی نقشبندی، مفتی محمد کریم خان، مفتی محمد عمران حنفی کریں گے۔ دریں اثناء سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ فضل کریم نے کہا ہے کہ پاکستانیوں کی اکثریت اسامہ نہیں طیب اردگان والا اسلام چاہتی ہے، پاکستان میں اسلامی انقلاب سعودی ماڈل کے ذریعے نہیں ترکی ماڈل کے ذریعے آئے گا، پسماندہ اور پسے ہوئے طبقات کو معاشی انصاف دینا ہو گا ماضی اور حال کے حکمرانوں نے کرپشن، اقرباء پروری اور نااہلی سے ملک کو تباہ کر دیا ہے عدلیہ، انتظامیہ اور عسکری اداروں کے تدبر کا امتحان شروع ہو گیا ہے تمام فریقین ذمہ دارانہ طرز عمل کا مظاہرہ کریں۔

صاحبزادہ فضل کریم نے مزید کہا کہ پاکستان میں حکمران بدلتے ہیں لیکن غریب عوام کے حالات نہیں بدلتے۔ انہوں نے کہا کہ عیاری اور مکاری کرنے والوں کی ریاکاری پر ضرب کاری لگانے کی ضرورت ہے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ دھرتی کے غداروں کا راستہ روکنے کے لیے دھرتی کے بیٹے میدان میں آئیں اور میر جعفروں اور میر صادقوں کو عبرت کا نشان بنا دیں۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین نے مزید کہا کہ کرپشن کا خاتمہ مفاد پرست طبقے سے تعلق رکھنے والے لیڈروں کے ہاتھوں نہیں ہو سکتا، پاکستان میں تبدیلی کے لیے انقلابی سوچ، انقلابی عمل اور انقلابی لیڈرشپ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ موروثی سیاست کرنے والوں کو ناپسند ہی نہیں ان سے نفرت بھی کرتے ہیں۔ صاحبزادہ فضل کریم نے مزید کہا کہ حکمرانوں کے پاس عوام کے لیے صرف تھپکیاں اور لوریاں ہیں، اب کچھ کر کے دکھانا ہو گا، محض وعدوں اور نعروں سے کام نہیں چلے گا۔
خبر کا کوڈ : 124379
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش