اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے پنجاب یونیورسٹی میں یوم حسین ع منانے والے پرامن طلبہ پر شرپسندوں کی فائرنگ، غنڈہ گردی اور اس کے نتیجہ میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے سابق صدر عارف قنبری سمیت متعدد طلبہ کے زخمی ہونے کے سنگین واقعہ کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پنجاب ایسی مذموم کارروائیوں کا راستہ روکنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں علامہ محمد امین شہیدی نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کی مجرمانہ خاموشی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بعض عناصر ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت یونیورسٹی کا پرامن تعلیمی ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں اور یونیورسٹی انتظامیہ بدستور خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے، ضرورت اس امر کی ہے پنجاب کی اس اہم ترین درسگاہ کو غنڈہ گردوں اور دہشتگردوں سے پاک کیا جائے اور ان کی سرپرستی کرنے والوں کا محاسبہ کیا جائے، علامہ امین شہیدی نے کہا کہ حالیہ افسوناک واقعہ کی اعلٰی سطح پر تحقیقات کرائی جائیں اور مجرمانہ خاموشی اختیار کرنے پر یونیورسٹی انتظامیہ کا محاسبہ کیا جائے۔