0
Monday 19 Oct 2009 13:29

یمن کی فوج کے ساتھ صعدہ کے شیعہ شہریوں کی لڑائی تیسرے ماہ میں داخل ہو گئی

یمن کی فوج کے ساتھ صعدہ کے شیعہ شہریوں کی لڑائی تیسرے ماہ میں داخل ہو گئی
یمن نیوز کے مطابق گذشتہ روز فوج اور الحوثی کے طرفدار شیعہ جنگجووں کے درمیان مختلف جھڑپوں میں دونوں طرف سے بڑی تعداد میں جاں بحق اور زخمی ہو گئے۔ یمن کے سرکاری ذرائع نے صعدہ شہر کے قدیمی حصے میں انجام پانے والی شدید جھڑپوں میں الحوثی کے طرفدار 9 جنگجووں کے جاں بحق ہونے کی خبر دی ہے لیکن الحوثی گروپ نے اعلان کیا ہے کہ ان جھڑپوں میں صرف 3 سرکاری فوجی مارے گئے ہیں۔ دوسری طرف رازح کے محاذ پر الحوثی کے جنگجووں نے مسلسل دوسرے روز بھی علاقے کے پہاڑی حصوں پر اپنا قبضہ برقرار رکھا اور سرکاری فوج کو پسپائی کا سامنا کرنا پڑا۔ دونوں اطراف کے درمیان جھڑپوں میں اس وقت شدت آئی جب یمن کے صدر علی عبداللہ صالح نے اعلی فوجی افسران اور سرکاری حکام کے ساتھ ایک میٹنگ میں یہ وعدہ کیا کہ زیادہ سے زیادہ چند روز میں الحوثی کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔ الحوثی کے طرفداران جنگجووں نے "حرف سفیان" کے محاذ پر، جو دونوں کیلئے کافی اہمیت کا حامل ہے، ایک فوجی ٹینک کو تباہ کرنے کا دعوی کیا ہے۔ اس ہفتے میں یہ تباہ ہونے والا دوسرا ٹینک ہے۔ دوسری طرف الحوثی گروپ کے افراد نے صعدہ شہر کے قدیمی حصے میں ایک گھر پر حملہ کر کے اس میں موجود یمن کے چند سیکورٹی اہکاروں کو قتل کر دیا اور گھر کو تباہ کر دیا ہے۔ یمن کے جنوب میں الحوثی گروپ کے خلاف حکومت کی فوجی کاروائی کے خلاف احتجاجی مظاہرے برپا کئے گئے۔ علی عبداللہ صالح کی حکومت نے بڑی تعداد میں صحافیوں اور سیاسی مخالفین کو گرفتار کرنے کے علاوہ عوامی اجتماعات کو بھی کچلنے کا کام شروع کر دیا ہے۔ عبدالرحمان برہان جو یمن میں سیاسی حوالے سے فعال شخصیت شمار کئے جاتے ہیں نے حکومت پر الزام لگایا ہے کہ اس نے صدارتی رہائشگاہ پر ایک غیر قانونی جیل بنا رکھی ہے۔ انہوں نے کہا: "یمن کی حکومت نے پہلے سے موجود جیلوں کے علاوہ بڑی تعداد میں غیر قانونی جیل بنائے ہیں جن میں سیکورٹی حکام ٹارچر کے بدترین طریقوں سے قیدیوں سے اعتراف لینے کی کوشش کرتے ہیں"۔ اسی طرح معروف امریکی مجلے "ٹائم" نے انکشاف کیا ہے کہ وائٹ ہاوس میں یمن میں جاری بحران کے بارے میں شدید پریشانی پائی جاتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 13450
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش