0
Thursday 2 Feb 2012 17:02

مشرف دور میں مسئلہ کشمیر پر لیا گیا یوٹرن آج بھی برقرار ہے، سراج الحق

مشرف دور میں مسئلہ کشمیر پر لیا گیا یوٹرن آج بھی برقرار ہے، سراج الحق

اسلام ٹائمز۔ مرکزی نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ مشرف کے دور میں مسئلہ کشمیر پر لیا گیا یوٹرن آج بھی برقرار ہے اور حکمرانوں نے جہاد کا راستہ چھوڑ کر کبھی کرکٹ ڈپلومیسی، کھبی بس ڈپلومیسی اور کھبی مذاکرات کے جھانسے دیئے، کشمیریوں نے لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کرکے ایک تاریخ رقم کی جبکہ ہمارے بے غیرت اور بے ایمان حکمرانوں نے  کشمیر کے معاملہ کو مذاکرات کی میز پر ہرا دیا، حکمران یاد رکھیں کہ جہاد کو چھوڑ کر کشمیر کبھی بھی آزاد نہیں ہو سکتا، حکمرانوں نے کشمیریوں کے لہو سے غداری کرکے میر جعفر اور میر صادق کا کردار ادا کیا ہے، جماعت اسلامی اقتدار میں آکر ان میر جعفروں اور میر صادقوں کو عبرت کا نشان بنائے گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جناح ہال کمپنی باغ سرگودھا میں یکجہتی کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
 
انہوں نے کہا کہ آج کشمیر لہو لہو ہے، جب کہ حکمران بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دے کر کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں، عالمی سطح پر استعماری قوتیں اور اقوام متحدہ عالم اسلام سے سوتیلی ماں جیسا سلوک کررہے ہیں، انڈونیشیا کو توڑنے کے لیے تو سامراجی قوتیں ایک ہفتے میں قرارداد پاس کر لیتی ہیں، سوڈان کو ٹکڑے کرنے کے لیے ایک ہفتے میں کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے جبکہ مسئلہ کشمیر پر دوہرے معیار کا اظہار کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ امریکہ کی لونڈی اور استعماری قوتوں کی آلہ کار ہے، کشمیریوں کے لیے آج کا یہ اجتماع اور حریت پسند پاکستانی تقویت کا باعث ہیں، مشرف دور سے لے کر اب تک ایسے اقدامات کیے جارہے ہیں جس سے مسئلہ کشمیر کھٹائی میں پڑتا جارہا ہے، جماعت اسلامی کے کارکن اور حزب کے مجاہد کشمیریوں کی اخلاقی اور عملی حمایت جاری رکھیں گے، انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے مرد، خواتین، بچے اور بوڑھے میدان عمل میں ہیں اور گلی کوچوں میں بھارت کے سورماوں کو ناکوں چنے چبوا رہے ہیں، کشمیری سید علی گیلانی کی قیادت میں منظم جدوجہد چلائے ہوئے ہیں، کشمیری عوام پاکستانی سر زمین کو مقدس اور خدا کا عطیہ سمجھتے ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے باطل قوتوں کے آلہ کار حکمران پاکستان پر مسلط ہیں جس کی وجہ سے پاکستان کی بقا ء اور وجود خطرے میں ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ 2002ء میں مشرف کے یو ٹرن کے نتیجہ میں بھارت کو پاکستان میں تخریب کاری کا موقع فراہم کیا گیا، بلوچستان سمیت پورے پاکستان میں بم دھماکوں، خود کش حملوں اور سکیورٹی فورسز پر حملوں میں بھارت ملوث ہے، بم دھماکوں میں استعمال ہونے والا اسلحہ اور بارود امریکہ، بھارت اور اسرائیل سے آرہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان میں کسی بھی قسم کی مسلح کارروائیوں کے سخت مخالف ہیں کیونکہ اپنے ملک میں مسلح کارروائیوں کے نتیجے میں دشمن کو وار کرنے کا موقع ملتا ہے، امریکی شیطان بھی بندوق کی قوت اور جہاد ہی سے پاکستان کا پیچھا چھوڑے گا، اس موقع پر اعلان کیا گیا کہ اگر حکمرانوں نے نیٹو سپلائی بحال کرنے کی کوشش کی تو پارلیمنٹ کا گھیراو کیا جائے گا، کانفرنس میں جماعت اسلامی کے رہنماء ملک مسعود الحسن سجرائ، ڈاکڑ طاہر فاروق، حاجی جاوید اقبال چیمہ، ڈاکٹر ارشد شاہد، میاں اظہارالحق، پروفیسر خالد محمود عارف، ملک لطیف اعوان و دیگر بھی موجود تھے۔
 
بعدازاں کمپنی باغ تا گول چوک تک یک جہتی کشمیر اور نیٹو سپلائی کی بحالی کے خلاف امیر جماعت اسلامی سرگودھا زبیر احمد گوندل کی قیادت میں ریلی نکالی گئی ریلی کے شرکا نے کشمیریوں کی حمایت اور حکمرانوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

خبر کا کوڈ : 134977
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش