0
Saturday 4 Feb 2012 19:56

لاہور میں جشن عید میلاد النبی (ص) کا منفرد انداز

لاہور میں جشن عید میلاد النبی (ص) کا منفرد انداز
اسلام ٹائمز۔ ربیع الاول کا مہینہ شروع ہوتے ہی جشن عید میلاد النبی کی تیاریوں کا آغاز ہو جاتا ہے، کہیں محفل میلاد تو کہیں جلسوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ خاص طور پر گلیاں محلے سبز پرچموں سے سج جاتے ہیں۔ نبی کریم کے یوم ولادت کو جشن عید میلاد النبی کے نام سے منایا جاتا ھے۔ لوگ مختلف انداز میں نبی کریم سے محبت و عقیدت کا اظہار کرتے ھیں۔

جشن عید میلاد النبی کے سلسلے میں لوگ گھروں گاڑیوں گلی محلوں کو سبز پرچموں سے سجاتے ھیں سبز پرچموں اور سٹیکروں کے سٹال بھی لگائے جاتے ھیں۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے یوں تو تمام معمولات زندگی کو متاثر کیا ہے لیکن اس کے باوجود بھی لوگ مذہبی تہوار جوش و جذبے اور عقیدت و احترام سے مناتے ہیں۔

عید میلاد النبی کے سلسلہ میں لاہور میں بھی مرکزی جلوس ریلوے سٹیشن سے برآمد ہو گا جس میں چھوٹے بڑے سیکڑوں مزید جلوس بھی شامل ہو جائیں گے جو مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے داتا دربار آ کر اختتام پذیر ہوں گے۔ اس حوالے سے تمام انتظامات بھی مکمل کر لئے گئے ہیں جبکہ پولیس کی جانب سے سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ سی سی پی او لاہور کی زیر صدارت ایک خصوصی اجلاس ہوا جس میں سیکیورٹی کے معاملات کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر پولیس کو خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں کی دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر محرم الحرام طرز کی سیکیورٹی فراہم کی جائے۔

لاہوریوں کی زندہ دلی دنیا بھر میں مشہور ہے اس حوالے سے اس کا اظہار اس موقع پر بھی دکھائی دیتا ہے۔ مختلف شاہراہوں اور گلیوں محلوں میں بھی بچوں نے مکہ کی وادی کو ملحوظ رکھ کر پہاڑیاں سجائی ہیں جن میں مختلف خوبصورت مناظر اور مکہ شہر کی شبیہہ بنائی جاتی ہے جس مقدس شہر میں رسول پاک (ص) کی ولادت ہوتی ہے۔ شیعہ مسلمانوں کی طرح، جس طرح شیعہ مسلمان محرم کے ایام میں آئمہ اور شہدائے کربلا کے مزاروں کی شبیہہ (تعزیے) برآمد کرتے ہیں اسی طرح سنی مسلمان بھی مکہ شہر کی شبیہہ بناتے ہیں جسے خوبصورت انداز میں سجایا جاتا ہے۔

لاہور کے ایک پرانے رہائشی اور بزرگ شہری حاجی امام دین نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم بھی بچپن سے ہی مکہ کے شہر کی شبیہہ بناتے آئے ہیں اور مکہ چونکہ ایک وادی ہے یعنی پہاڑوں میں گھرا ہوا شہر ہے اس لئے ہم اس کو ’’پہاڑی بنانا‘‘ کہتے ہیں اور یہ ہمارے باپ دادا بھی بنایا کرتے تھے۔ ہم نے بھی اس روایت کو قائم رکھا اور آگے ہمارے بچے بھی اسے قائم رکھے ہوئے ہیں۔

حاجی امام دین نے مزید کہا کہ یہ شبیہہ بنانے کا مقصد یہ ہے کہ نئی نسل کو پیغام دیا جائے کہ اس شہر میں ہمارے نبی اکرم (ص) کی ولادت باسعادت ہوئی تھی۔ اس مناسبت سے بچے اس کو بہت شوق سے بناتے ہیں اور اس لئے یکم ربیع الاول سے لے کر 12 ربیع الاول تک مختلف انداز سے چندہ جمع کیا جاتا ہے اور پھر اس رقم سے شب میلاد کو پہاڑیاں بنائی جاتی ہیں جن بچوں نے خوبصورت پہاڑیاں بنائی ہوں انہیں انعام بھی دیا جاتا ہے ۔
خبر کا کوڈ : 135411
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش