اسلام ٹائمز۔ سینٹ میں نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ امریکی کمیٹی کے بلوچستان سے متعلق اجلاس کی مذمت کرتے ہیں، کسی ملک کو دوسرے ملک کے معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ رضاربانی نے کہا کہ حکومت اس معاملہ پر سخت نوٹس لے اور امریکہ پر واضح کرے کہ وہ پاکستان کے معاملات میں مداخلت نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کی کمیٹی، امریکی اقدام کا نوٹس لے گی۔ سینٹر زاہد خان نے کہا کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو ری ہے، مسخ شدہ لاشیں مل رہی ہیں لیکن ہم نے کچھ نہیں کیا، یہی وجہ ہے کہ غیر ممالک میں ہمارے معاملات پر بحث ہوتی ہے۔ مسلم لیگ ق کی سینیٹر کلثوم پروین کا کہنا تھا کہ عدلیہ منصور اعجاز کے پیچھے پڑی ہے، بلوچستان کے معاملے پر نوٹس کیوں نہیں لیا جارہا ہے۔ اجلاس کل صبح دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
یاد رہے کہ بدھ کے روز امریکی ایوانِ نمائندگان کی امورِ خارجہ کی کمیٹی میں بلوچستان کی صورتحال پر عوامی سماعت کے دوران کہا گیا تھا کہ پاکستان پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ اس شورش زدہ صوبے کے حالات معمول پر لانے کے لیے اقدامات کرے۔