0
Friday 17 Feb 2012 16:00

سہ فریقی اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری، چيلنجز سے نمٹنے کيلئے مشترکہ عزم کا اظہار

سہ فریقی اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری، چيلنجز سے نمٹنے کيلئے مشترکہ عزم کا اظہار
اسلام ٹائمز۔ پاکستان، افغانستان، ایران کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ سربراہی کانفرنس کا مقصد تعاون کو فروغ دینا ہے۔ آئندہ سہ فریقی اجلاس کابل میں ہو گا۔ اسلام آباد میں پاکستان، افغانستان، ایران کے سربراہان مملکت کا اجلاس ہوا۔ جس میں خطے کی صورتحال اور ترقی سمیت باہمی دلچسی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ جس میں کانفرنس کا مقصد تعاون کو فروغ دینا قرار دیا گیا ہے۔ صدر آصف علی زرادری نے ایرانی اور افغان ہم منصب کے ہمراہ نیوز کانفرس سے خطاب کیا۔ صدر زرداری نے کہا کہ ایران اور پاکستان ہمسائیہ ممالک ہیں اور ایک دوسرے پر انحصار کرتے ہیں۔ عالمی دباوٴ پر پاک ایران تعلقات کمزور نہیں ہوں گے۔ صدر زرداری نے دہشتگردی کو عالمی مسئلہ قرار دیا اور کہا کہ اس سلسلے میں پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دیں۔
 
ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے کہا کہ خطے کے ممالک میں کوئی بنیادی اختلاف نہیں ہے۔ مسائل بیرونی مداخلت کے باعث ہیں۔ جنہیں حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ خطے میں مسائل نہیں بلکہ بیرونی خطرات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی طاقت کو خطے میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ متحد ہو کر خطے کی مشکلات کا حل نکالنا ہو گا۔ مسائل حل کرنے اور اختلافات دور کرنے میں پیش رفت ہو رہی ہے۔ افغان صدر حامد کرزئی کا کہنا تھا کہ سہہ فریقی مذاکرات سے ایک دوسرے کا نقطہ نظر سمجھنے کا موقع ملا۔ واشنگٹن کی نسبت اسلام آباد اور کابل ایک دوسرے کے زیادہ قریب ہیں۔


دیگر ذرائع کے مطابق پاک، افغان، ايران سربراہ کانفرنس کا اعلاميہ جاري کر ديا گيا ہے، بيس نکاتی اعلاميئے ميں تينوں صدور نے مشترکہ تعاون کو موثر طور پر فروغ دينے پر زور ديا ہے، اعلامیئے ميں کہا گيا ہے کہ گزشتہ سربراہ اجلاسوں ميں طے کيے گئے امور پر عمل کو يقيني بنايا جائے گا۔ تينوں ملک ملکي خود مختاري، آزادي، اتحاد اور داخلي سلامتي کا تقدس يقيني بنائيں گے اور داخلي معاملات ميں عدم مداخلت کيساتھ باہمي احترام کو يقيني بنايا جائے گا، تينوں ممالک اپني حدود کسي دوسرے کيخلاف استعمال نہيں ہونے ديں گے، اعلاميئے ميں گيس پائپ لائن منصوبے پر کسي بھي غير ملکي دباو کو خاطر ميں نہ لانے کے عزم کا بھي اظہار کيا گيا ہے۔ کانفرنس کے بعد وزيراعظم نے پاک، افغان، ايران سربراہان کانفرنس کے شرکاء کے اعزاز ميں ظہرانہ ديا۔
خبر کا کوڈ : 138477
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش