0
Saturday 18 Feb 2012 19:05

سہ ملکی مذاکرات کے بعد بلوچستان پر امریکی قرارداد جیسی سازشوں کی توقع تھی، فردوس اعوان

سہ ملکی مذاکرات کے بعد بلوچستان پر امریکی قرارداد جیسی سازشوں کی توقع تھی، فردوس اعوان
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے امریکہ کی پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دفتر خارجہ کے ذریعے بھرپور جواب دیا گیا ہے۔ اس طرح کے اقدامات اور قرارداد کا ہر فورم پر جواب دیا جائیگا۔ سہ ملکی مذاکرات کے بعد ہمیں ایسی سازشوں کی توقع تھی۔ پاکستان کو غیر مستحکم دیکھنے کی خواہش رکھنے والے ناکام ہونگے۔ آئندہ بجٹ غریب عوام دوست ہو گا۔ 
 
سپریئر یونیورسٹی لاہور کے سالانہ سپورٹس و کلچر پروگرام کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق ایوان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بلوچ عوام کی محرومیوں کے ازالے کیلئے آغاز حقوق بلوچستان پیکیج دیا، جس پر مکمل عملدر آمد کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے ذریعے ناراض بلوچ رہنماؤں کے مسائل حل کئے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، ایران اور افغانستان خطے کے مسائل کے حل، باہمی تجارت اور اقتصادی ترقی کیلئے سر جوڑ کر بیٹھے ہیں۔ اس سے بہتر نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کا مفاد ہر چیز سے عزیز ہے، ملکی خود مختاری اور سا لمیت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ پاکستان کے خلاف تمام سازشیں ناکام بنا دیں گے۔ 

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیٹو سپلائی کھولنے کا تاثر قطعی طور پر غلط ہے۔ افغانستان صدر کی درخواست پر کراچی بندرگاہ پر پڑی ادویات، کتابیں اور سٹیشنری کو افغانستان لے جانے کی اجازت دی گئی ہے تاکہ بچوں کی تعلیم متاثر نہ ہو۔ اس سامان میں نیٹو سپلائی اور اسلحہ وغیرہ نہیں ہے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ نیٹو سپلائی کے حوالے سے پارلیمینٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات پر عملدر آمد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی قرارداد پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے اسکی اجازت نہیں دیں گے۔ 

وفاقی وزیر اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو کا قتل عالمی سازش ہے۔ محترمہ کے قاتل پاکستانی نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے اس سلسلہ میں عوام کو جلد خوشخبری ملے گی۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ صدر مملکت کو آئینی طور پر ملک اور بین الاقوامی سطح پر استثنیٰ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک ایران اور افغانستان کے درمیان دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کیلئے سہ ملکی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے۔ کچھ قوتیں پاکستان کو مستحکم نہیں دیکھنا چاہتیں جو اپنے مقاصد میں ناکام ہونگی۔ اس موقع پر سابق گورنر پنجاب خالد مقبول، ڈاکٹر چودھری عبد الرحمن، چودھری عبد الخالق، ڈاکٹر مغیث الدین شیخ، سجاد میر سمیت سپیریئر یونیورسٹی کے دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔ 

قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے سپیریئر یونیورسٹی میں سالانہ سپورٹس و کلچر پروگرام کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر رنگ برنگے غبارے اور کبوتر ہوا میں چھوڑے گئے اور آتش بازی کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں میں صحت مندانہ کھیلوں کی سرگرمیوں کو فروغ دیکر دہشت گردی پر قابو پایا جا سکتا ہے اور عوامی حکومت تعلیمی و کھیلوں کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کھیل کے میدان آباد ہوں گے تو ہسپتال ویران ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ یونیورسٹی میں کشمیر کلچر کو بھی پروموٹ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی ذہنی اور جسمانی صلاحیتوں کواجاگر کرنے کیلئے سپیریئر یونیورسٹی کی طرف سے صحت مندانہ سرگرمیوں کا انعقاد خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے تمام کالجوں اور یونیورسٹیوں میں طلباء کی ہم نصابی سرگرمیاں کو مزید فروغ دینے کی ہدایت کی ہے۔ 
خبر کا کوڈ : 138772
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش