0
Tuesday 27 Oct 2009 11:16

کشمیر پر بھارتی قبضے کے خلاف آج یوم سیاہ منایا جا رہا ہے

کشمیر پر بھارتی قبضے کے خلاف آج یوم سیاہ منایا جا رہا ہے
مظفر آباد:کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں رہنے والے کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں۔ 27 اکتوبر 1947ء میں بھارتی فوج نے کشمیریوں کی خواہشات کے برعکس اور برصغیر کی تقسیم کے منصوبے کو پامال کرتے ہوئے کشمیر پر زبردستی قبضہ کر لیا تھا۔جس کے بعد سے اب تک مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ جاری ہے اور کشمیری اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یوم سیاہ کے موقع پر کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما سید علی گیلانی نے مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کی کال دی ہے۔جس کا مقصد عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ وادی میں بھارت کے غیر قانونی قبضہ کی طرف توجہ مبذول کروانی ہے۔27اکتوبر 1947ء میں بھارتی فوج نے کشمیریوں کی خواہشات کے برعکس اور برصغیر کی تقسیم کے منصوبے کو پامال کرتے ہوئے کشمیر پر زبردستی قبضہ کیا تھا۔
سرینگر،مظفرآباد:کشمیر پر بھارتی قبضے کیخلاف آج کنٹرول لائن کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں کشمیر ی یوم سیاہ منائیں گے، ریاست جموں و کشمیر پر بھارت کے ناجائز قبضہ کو آج 62 سال مکمل ہو چکے ہیں اور ہر سال کشمیری اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔ کُل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ اور کانگریس کی چیئرپرسن سونیا گاندھی کی سرینگر آمد کیخلاف بھی یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔ مظفرآباد میں کشمیری مہاجرین اور دیگر حریت پسند تنظیموں کی جانب سے جلوس نکالے اور احتجاجی مظاہرے کیے جائینگے، جس میں بھارت کے ناجائز قبضہ کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بازی ہوگی، اس کے علاوہ سپریم کورٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا اور اقوام متحدہ کے دفتر تک احتجاجی مارچ بھی کیا جائیگا ۔ اس موقع پر کشمیر لبریشن سیل احتجاجی جلسے کا انعقاد کرے گا جس سے وزراء،ممبران اسمبلی،سیاسی و سماجی اور دینی تنظیموں کے سربراہان خطاب کریں گے۔مقبوضہ ریاست میں آج سیاہ پرچم لہرایا جائیگا جبکہ مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے جس کا مقصد عالمی برادری کی توجہ مسئلہ کشمیر کے حل کی جانب مبذول کرانا ہے۔

خبر کا کوڈ : 13937
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش