0
Thursday 29 Mar 2012 20:52

پاکستانی مخدوم بلوچستان کو امریکہ کا خادم نہ بنائیں، صاحبزادہ فضل کریم

پاکستانی مخدوم بلوچستان کو امریکہ کا خادم نہ بنائیں، صاحبزادہ فضل کریم
اسلام ٹائمز۔ مرکزی جمعیت علمائے پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین اور مرکزی جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ صاحبزادہ فضل کریم نے کا ہے کہ عالمی سازش کے تحت کراچی کو کرچی کرچی کیا جا رہا ہے، کراچی میں لبرل اور سیکولر طالبان آپس میں لڑ رہے ہیں، فوج کو مشرقی و مغربی سرحد سے نکال کر کراچی میں داخل کرنے کے خواہشمند یہ خونی کھیل جاری رکھنا چاہتے ہیں، ملکی حالات خانہ جنگی، خونی انقلاب اور انارکی کی طرف بڑھ رہے ہیں، پاکستان کو بیروت بنایا جا رہا ہے، ملک میں لاقانونیت کا راج ہے، ہر طرف ظلم اور جرم کا منظر ہے، ڈاکے، دھماکے، فاقے اور ناکے قوم کا مقدر ہیں، بدنام اور ناکام حکمران قوم پر مسلط ہیں، حکمرانوں نے وسائل سے بھرپور پاکستان کو مسائل سے چور چور کر دیا ہے۔

صاحبزادہ فضل کریم نے مزید کہا کہ مہران بینک کچھ سیاستدانوں کے لیے مہربان بینک ثابت ہوا ہے، ’’جمہوریت بہترین انتقام‘‘ کا نعرہ لگانے والوں نے جمہوریت کو غریبوں سے انتقام کا دوسرا نام بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے پاکستان کو امریکہ کی طفیلی ریاست بنا دیا ہے، ممبران پارلیمنٹ نیٹو سپلائی کی بحالی کی تجویز مسترد کر کے ثابت کریں کہ ہماری پارلیمنٹ امریکہ کی زرخرید غلام نہیں ۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ ’’ریاست ہو گی ماں کے جیسی‘‘ کا خواب پورا نہیں ہو سکا، 64سالوں میں حکومتیں بدلیں لیکن عوام کی تقدیر نہیں بدلی۔

انہوں نے کہا کہ بدترین لوڈشیڈنگ نے کاروبار تباہ اور زندگی مفلوج کر دی ہے، حکومت بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے جنگی بنیادوں پر ہنگامی اقدامات کرے اور حکمران حکومت کی بجائے ملک بچانے کی فکر کریں۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ قومی اثاثوں کی تباہی لوڈشیڈنگ کا علاج نہیں، اس لیے تمام قومی لیڈر اپنے کارکنوں میں قومی املاک کے تحفظ کا شعور پیدا کریں اور انہیں توڑ پھوڑ سے باز رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ مظلوم لوگ ظالموں کو اپنا نمائندہ منتخب کر کے اسمبلیوں میں بھیجنے کی روش ترک کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی مخدوم بلوچستان کو امریکہ کا خادم نہ بنائیں کیونکہ ملکوں کے دوران خادم اور مخدوم کا نہیں برابری کا رشتہ ہوتا ہے۔

مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں شیخ الحدیث مولانا محمد شریف رضوی، طارق محبوب، مفتی محمد سعید رضوی، مولانا محمد اکبر نقشبندی، صاحبزادہ محمد داؤد رضوی، پیر طارق ولی چشتی، پیر میاں غلام مصطفی، شیخ اظہر سہیل، میاں فہیم اختر، ملک بخش الٰہی، الحاج سرفراز احمد تارڑ، محمد عثمان لودھی، مفتی محمد حسیب قادری، ملک احمد خان بھچر، صوفی ارشد القادری، مولانا قاری فیض بخش رضوی، مولانا سید ظاہر شاہ، علامہ باغ علی رضوی، صاحبزادہ سید وسیم الحسن نقوی اور دیگر نے شرکت کی۔ 

خبر کا کوڈ : 149034
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش