0
Wednesday 4 Apr 2012 20:15

آئی اے ای اے بڑی طاقتوں کے زیر اثر ہے، ایران ایٹم بم کے خلاف ہے، ڈاکٹر احمدی نژاد

آئی اے ای اے بڑی طاقتوں کے زیر اثر ہے، ایران ایٹم بم کے خلاف ہے، ڈاکٹر احمدی نژاد
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر محمود احمدی نژاد نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اصولی طور پر ایٹم بم کا مخالف ہے اور اسے انسانیت و اخلاق کے منافی سمجھتا ہے۔ ڈاکٹر احمدی نژاد نے جرمنی کے Z.D.F ٹی وی چینل سے گفتگو میں کہا کہ ایٹم بم کا تعلق گذشتہ صدی سے ہے اور جو بھی اسے حاصل کرنے کی کوشش کرے وہ تاریخ، سیاست اور انسانیت کے لحاظ سے پسماندہ ہے۔ 

انہوں نے یہ سوال کیا کہ آخر کس وجہ سے مٹھی بھر صیہونیوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اقوام عالم کو ڈرا دھمکا سکیں؟ کیا دنیا میں کوئي غیرتحریری قانون ہے جس کے ذریعے صیہونیوں کو عالمی قوانین سے بالاتر قرار دیا گيا ہے اور انہیں یہ حق حاصل ہے کہ وہ اقوام عالم کو ڈرائيں دھمکائيں اور امریکہ، یورپ اور دیگر ملکوں کی قوموں کے ساتھ زور زبردستی سے پیش آئيں نیز عوام کا قتل عام اور ٹارگٹ کلنگ کریں؟ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ان امور پر روشنی ڈالی کہ یورپی حکومتیں کس وجہ سے صیہونیوں کی ہمہ گير حمایت کرتی ہیں اور امریکی عوام کی دولت، فلسطینی قوم کے قتل عام اور ایران کو ڈرانے دھمکانے پر خرچ ہو رہی ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ ایران کوئی کٹھ پتلی، طفیلی، مقبوضہ یا جارح ملک نہیں ہے کہ اسے ڈرایا دھمکایا جائے بلکہ ایران کی تاريخ گواہ ہے کہ وہ سات ہزار سالہ عظیم تہذیب و تمدن کا حامل اور ایک خودمختار ملک ہے۔ ڈاکٹر احمدی نژاد نے جرمن چینل کے اس سوال کےجواب میں کہ کیا ایران آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کو اپنی سائٹوں کا معائنہ کرنے کی مزید اجازت دے گا؟ کہا کہ ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی نے سب سے زیادہ ایرانی سائٹوں کا معائنہ کیا ہے اور ایران نے آئی اے ای اے کے ساتھ سب سے زیادہ تعاون کیا ہے جس کے سارے ثبوت و شواہد بھی موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی اے ای اے کے ساتھ ایران کو متعدد مسائل درپیش ہیں، پہلا یہ کہ ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی نے خودمختاری کا ثبوت نہیں دیا ہے اور بڑی طاقتوں کے زیر اثر رہی ہے دوسرا یہ سوال درپیش ہے اگر ایران سلامتی کونسل میں ویٹو پاور کا حامل ہوتا یا امریکہ کے بلاک کا ایک ملک ہوتا تو کیا پھر بھی آئی اے ای اے ایران کے ساتھ یہی سلوک کرتی؟ 

صدر جناب احمدی نژاد نے کہا کہ ہماری بہت سی دفاعی معلومات جو آئی اے ای اے سے تعاون کے دوران ایجنسی کو حاصل ہوئی تھیں دشمنوں کو دے دی گئيں اور ایران کی ایٹمی معلومات تمام ذرائع ابلاغ میں نشر ہوئيں۔ صدر جناب احمدی نژاد نے کہا کہ یہ اقدامات آئی اے ای اے کے قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے۔ صدر جناب احمدی نژاد نے دنیا میں کشیدگی کم کرنے کے بارے میں ایران کے آئندہ کے اقدامات کے تعلق سے کئے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ایران نے ہمیشہ یہ کوشش کی ہے کہ دنیا میں کشیدگي کم ہو لیکن دنیا میں جاری کشیدگي اور تناؤ کی بنیادی وجہ بعض ملکوں کی امتیازی اور تسلط پسند پالیسیاں ہیں جو دنیا پر حکومت کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران یہ چاہتا ہے کہ دنیا میں جارحیت، جنگ اور تفریق ختم ہو جائے اور کسی بھی قوم کا حق ضائع نہ ہو اور ساری قوموں کا احترام کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 150402
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش