0
Tuesday 10 Apr 2012 21:11

متفقہ قرارداد پر اتفاق نہ ہو سکا تو اکثریت کا فیصلہ ہی پارلیمنٹ کا فیصلہ ہو گا، حنا ربانی کھر

متفقہ قرارداد پر اتفاق نہ ہو سکا تو اکثریت کا فیصلہ ہی پارلیمنٹ کا فیصلہ ہو گا، حنا ربانی کھر
اسلام ٹائمز۔ وزیرخارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اتفاق رائے نہ ہوا تو کثرت رائے سے منظور کر لی جائیں گی۔ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وزیر خارجہ نے کہا کہ کثرت رائے سے کئے جانیوالے فیصلے بھی پارلیمنٹ کے ہوتے ہیں۔ پارلیمنٹ کے باہر سرگرم عمل کسی بھی سیاسی جماعت یا پریشر گروپ کے دبائو مِیں نہیں آئیں گے کیونکہ پارلیمنٹ سے باہر شور مچانے والے گروپوں کے پاس عوامی مینڈیٹ نہیں۔

تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں امریکہ، نیٹو اور ایساف کے ساتھ نئے تعلقات اور سپلائی لائن کی بحالی کے معاملے پر 22 ویں روز بھی اتفاق نہیں ہو سکا۔ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کہتی ہیں کہ متفقہ قرارداد پر اتفاق نہ ہو سکا تو اکثریت کا فیصلہ ہی پارلیمنٹ کا فیصلہ ہو گا۔ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 20 مارچ سے اسلام آباد میں جاری ہے تاہم قومی سلامتی کمیٹی میں سیاسی جماعتوں کے درمیان نیٹو سپلائی لائن کی بحالی کے معاملے پر اتفاق رائے پیدا نہ ہونے کی وجہ سے نظرثانی شدہ سفارشات ایوان میں پیش نہیں کی جا سکیں۔ 

وزیرخارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ قومی مفاد پر کسی قسم کا دبائو برداشت نہیں کرینگے، پارلیمنٹ تمام فیصلے کرنے کا اختیار رکھتی ہے اور پارلیمنٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ حنا ربانی کھر نے کہا کہ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ اتفاق رائے سے ملک و قوم کے مفاد میں پارلیمنٹ فیصلہ کرے، یہ تاثر غلط ہے کہ پارلیمنٹ بوجھ نہیں اٹھا سکتی پارلیمنٹ ہر قسم کی ذمہ داری اٹھانے کے قابل ہے۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ وہ صدر کے دورے کی سب سے زیادہ حامی تھیں۔ پاکستان تمام ممالک سے بہتر تعلقات کا خواہاں ہے۔
خبر کا کوڈ : 152203
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش