0
Tuesday 17 Apr 2012 00:25

ڈرون گرانا حکمرانوں پر فرض، امریکہ پاکستان سے مذاکرات کرنے پر مضطرب ہے، مولانا فضل الرحمان

ڈرون گرانا حکمرانوں پر فرض، امریکہ پاکستان سے مذاکرات کرنے پر مضطرب ہے، مولانا فضل الرحمان
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام  کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ نیٹو سپلائی کے حوالے سے متفقہ قرارداد کے بعد پنٹاگون اور وائٹ ہاوس اضطراب میں ہیں کہ انہیں پاکستان سے ازسرنو مذاکرات کرنا پڑیں گے۔ لاہور میں جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نیٹو سپلائی کی قرارداد کے حوالے سے ہم پر اعتراز کرنے والوں نے قرارداد پڑھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی متفقہ قرارداد کے ذریعے پارلیمان نے ایوان کے اندر اور باہر کی سیاسی قوتوں کے درمیان اختلافات کرنے والی سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ سرائیکی اور ہزارہ صوبے کے حق میں ہیں لیکن کیسے بنے گئے اس سے عوام کو آگاہ کرنا چاہیے، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ گلگت، بلوچستان سمیت پورا پاکستان خون میں ڈوبا ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ فاٹا کے علاوہ خیبر پختوانخواہ میں بھی عملاً مارشل لاء نظر آتا ہے، سول حکمرانی نظر نہیں آتی، انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے کی بحالی چاہتے ہیں، ناکامی کی صورت میں دوسرے آپشن استعمال کریں گے۔

علاوہ ازیں مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت کو نیٹو سپلائی بحال کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی اور نیٹو ٹرک چلانے کی کوشش کی گئی تو اسے روکیں گے۔ جے یو آئی کی طرف سے جاری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے فیصلوں کے بعد ڈرون گرانا حکمرانوں پر فرض ہے۔ مولانا فضل لرحمان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کے ساتھ تعلقات برابری کی بنیاد پر ہونے چاہئیں اور آقا اور غلام کی بنیاد پر کوئی دوستی قبول نہیں کی جا سکتی۔
خبر کا کوڈ : 153915
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش