0
Sunday 22 Nov 2009 12:48

ایران نے جوہری تنصیبات کے تحفظ کے لیے جنگی مشقوں کا آغاز

ایران نے جوہری تنصیبات کے تحفظ کے لیے جنگی مشقوں کا آغاز
تہران:جوہری تنصیبات کے تحفظ کے لیے ایران کی تینوں مسلح افواج کی پانچ روزہ مشترکہ جنگی مشقیں شروع ہو گئی ہیں۔ایران کے شمال مغربی،جنوبی،جنوب مغربی علاقوں تک وسیع فضائی جنگی مشقیں چھبیس نومبر تک جاری رہیں گی۔ایرانی فضائیہ کےسربراہ بریگیڈیئر جنرل احمد میقانی کا کہنا ہے کہ ایران اپنے دشمنوں اور اپنی صلاحیتوں سے بخوبی آگاہ ہے۔ایرانی کی فضائی حدود میں داخل ہونے والے کسی بھی جنگی طیارے کو مار گرایا جائے گا۔بریگیڈیئر جنرل احمد میقانی نے روس پر زور دیا کہ ایس تھری ہنڈرڈ میزائل جلد فراہم کیے جائیں،میقانی نے کہا کہ روس کے عزائم یہودیوں کے زیر اثر نہیں آنے چاہئیں۔ایس تھری فور ہنڈرڈ میزائل طیاروں کو نشانہ بنانے کے اہل ہیں،یہ میزائل ایک سو بیس کلومیٹر کی رینج میں ایک وقت میں سو اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
ایران آج سے بڑے پیمانے پر فضائی مشقوں کا آغاز کر رہا ہے
تہران:ایران آج سے بڑے پیمانے پر فضائی مشقوں کا آغاز کر رہا ہے۔جس کا مقصد جوہری تنصیبات کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ان فضائی مشقوں کا ایک مقصد جوہری تنصیبات کی نگرانی کے نظام کو موثر بنانا بھی ہے۔ فضائی مشقیں پانچ روز تک جاری رہیں گی۔ جس میں ایران کے انقلابی گارڈز اور آرمی حصہ لے گی۔ائیر فورس جنرل احمد مغانی نے بتایا کہ مشقیں وسطی،مغربی اور جنوبی ایران کے 230 ہزار اسکوائر میل کے رقبے پر کی جائیں گی۔مشق کی ابتدا فرضی فضائی حملے سے کی جائے گی،جس کے تحت دشمن طیارے نے ایران کی حدود کی خلاف ورزی کی،راڈار سسٹم کو جام کیا،جوہری تنصیبات کی تصاویر بنائیں اور نشانہ بنایا۔فضائی مشقوں میں روسی ساختہ اینٹی ایر کرافٹ میزائل سسٹم کو بھی شامل کیا گیا ہے۔تاہم ایس 300 میزائل کی فراہمی روس کی جانب سے ایران کو اب تک ممکن نہیں ہوسکی۔ ہفتے کو سپریم لیڈر کے نمائندے مجتبیٰ ذوالنور نے سرکاری خبرایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر دشمن نے ایران کو نشانہ بنایا تو فوری جوابی کارروائی کی جائے گی۔ اسرائیل کی جانب سے اب تک ایران کی فضائی مشقوں پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا۔ 

خبر کا کوڈ : 15526
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش