0
Monday 23 Apr 2012 20:09

لاہور میں مدرسہ کے مولوی نے تشدد سے طالب علم مار ڈالا

لاہور میں مدرسہ کے مولوی نے تشدد سے طالب علم مار ڈالا
اسلام ٹائمز۔ مدرسہ کا طالب علم مولوی کے تشدد سے جاں بحق ہو گیا، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے سی سی پی او سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ لاہور کے تھانہ شادباغ میں درج کروائی گئی ایف آئی آر کے مطابق مقتول کے والد محمد شفیق نے بتایا کہ اس کا 12 سالہ بیٹا مدرسہ عزیزیہ کے قاری محمد جمیل اور ایک نامعلوم مولوی کے پاس پچھلے چار ماہ سے قرآن پڑھنے جاتا تھا۔ جنہوں نے گزشتہ روز بچے پر شدید تشدد کیا، حالت خراب ہونے پر ہم اسے نجی و سرکاری ہسپتالوں میں لے گئے لیکن وہ جانبر نہ ہو سکا اور انتقال کر گیا۔

پولیس نے مدرسہ عزیزیہ پر چھاپہ مارا تو دونوں مولوی فرار ہو گئے جن کی تلاش کے لئے پولیس چھاپے مار رہی ہے۔ پولیس نے قاری جمیل اور ایک نامعلوم مولوی کے خلاف دفعہ 302 کے تحت ایف آئی آر نمبر 370/2012 درج کر لی ہے۔ ایس ایچ او نے بتایا کہ مقتول کی لاش کو اپنے قبضہ میں لے کر پوسٹمارٹم کیلئے بھجوا دیا گیا ہے۔ مقتول کے والد نے کہا کہ میرے بیٹے کی موت قاری کے تشدد اور ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث ہوئی ہے۔ انہوں نے ذمہ داران کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب نے فوری طور پر واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او سے مفصل رپورٹ طلب کر لی ہے۔ 
خبر کا کوڈ : 155946
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش