0
Wednesday 2 May 2012 07:55

امريکی افغان جنگ سے تھک چکے ہيں، افغانستان میں مستقل فوجی اڈے نہیں بنائینگے، اوباما

امريکی افغان جنگ سے تھک چکے ہيں، افغانستان میں مستقل فوجی اڈے نہیں بنائینگے، اوباما
 اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر براک اوباما القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کی امریکی فوجیوں کے ہاتھوں ہلاکت کا ایک سال مکمل ہونے پر افغانستان پہنچے، جہاں انہوں نے صدر کرزئی کے ساتھ طویل المدت شراکت داری معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد امریکی فوجیوں اور قوم سے خطاب بھی کیا۔ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کو ایک سال مکمل ہونے پر امریکی صدر براک اوباما اچانک دورے پر بگرام کے ہوائی اڈے پر پہنچ گئے، کابل میں براک اوباما اور افغان صدر حامد کرزئی طویل المدت شراکت داری کے معاہدے پر دستخط بھی کئے، جس کے تحت امریکی افواج دو ہزار چودہ کے بعد بھی افغانستان میں رہ سکیں گی۔ اس موقع پر صدر حامد کرزئی نے کہا کہ افغانستان میں جنگ کے خاتمے کے بعد ہونے والا معاہدہ دونوں ممالک کے لیے یکساں شراکت داری کے مواقع فراہم کرے گا۔
 
بگرام ائیر بیس پر امریکی فوجیوں سے خطاب میں اوباما کا کہنا تھا کہ ان کی قربانیوں سے امریکا محفوظ ہے، لیکن مشکل وقت ابھی ختم نہیں ہوا۔ افغانستان سے امریکی قوم سے خطاب کرتے ہوئے اوباما کا کہنا تھا کہ وہ افغانستان میں امن کے لیے پر امید ہیں۔ صدر اوباما کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی سالمیت، خود مختاری اور اس کے جمہوری اداروں کا احترام کرتے ہیں۔ افغانستان میں مستقل فوجی اڈے نہیں بنائیں گے۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان ہمارے ساتھ ہے، افغانستان میں پاکستان کو برابر کا حصہ دار سمجھتے ہیں۔ امریکی صدر اوباما کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا عمل شروع ہو چکا ہے اور 2014ء تک افغان باشندے اپنے ملک کی سلامتی کے ذمہ دار ہوں گے۔

دیگر ذرائع کے مطابق امريکي صدر بارک اوباما نے ايک بار پر طالبان کو مذاکرات کي دعوت دي ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امريکا پاکستان کے جمہوري اداروں کا احترام کرتا ہے جبکہ افغانستان ميں مستقل فوجي اڈے نہيں بنائے جائيں گے۔ امريکي صدر باراک اوباما نے غيراعلاني دورہ افغانستان کے اختتام پر امريکي قوم سے ٹي وي پر خطاب کيا۔ کابل ميں خطاب کرتے ہوئے صدر اوباما کا کہنا تھا ايک سال قبل امريکي فوج نے ايبٹ آباد آپريشن ميں القاعدہ کے ليڈر اسامہ بن لادن کو ہلاک کيا۔ انھوں نے کہا پاکستان دہشتگردي کے خلاف جنگ ميں اتحادي ہے اور شکاگو کانفرنس ميں پاکستان کي شرکت چاہتے ہيں۔ امريکي صدر کا مزيد کہنا تھا کہ 2014ء کے بعد افغانستان کي سيکيوٹي کے ذمہ دار افغان ہوں گے، آئندہ سال جنگي آپريشن افغان فورسز کو منتقل کر ديں گے، امريکا کا مقصد القاعدہ کو ختم کرنا ہے، جس کا خاتمہ قريب ہے ، اوباما نے کہا انھيں پتہ ہے بہت سے امريکي افغان جنگ سے تھک چکے ہيں۔ ليکن جس کام کا افغانستان ميں آغاز کيا تھا اسے ختم کرنا ہو گا۔ انھوں نے واضح کيا افغانستان ميں مستقل فوجي اڈے نہيں بنائے جائيں گے۔ امريکي فوجيوں نے افغانستان ميں اپنا فرض ادا کر ديا ہے۔ صدر اوباما نے طالبان کو دوبارہ مذاکرات کي دعوت بھي دي۔
خبر کا کوڈ : 158287
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش