0
Tuesday 8 May 2012 00:00

بھارت کی جارحانہ پالیسی کیوجہ سے کشمیری نوجوان ذہنی تناو میں مبتلا ہیں، علی گیلانی

بھارت کی جارحانہ پالیسی کیوجہ سے کشمیری نوجوان ذہنی تناو میں مبتلا ہیں، علی گیلانی
اسلام ٹائمز۔ حریت کانفرنس گ کے ترجمان ایاز اکبر نے کہا ہے کہ پولیس نے آج جوں ہی حیدر پورہ آفس کے مین گیٹ پر تعینات گاڑی ہٹائی تو حریت چیئرمین سید علی گیلانی شمالی کشمیر کے دورے پر روانہ ہوگئے، جہاں ہندواڑہ میں ایک معصوم بچہ بارودی سرنگ کے دھماکے میں شہید ہوا تھا اور اس سے قبل پٹن کے ایک دیہات میں دو مجاہدین بھی شہید ہوگئے تھے، حریت چیئرمین جوں ہی پٹن پہنچے، پولیس نے انہیں آگے جانے سے روکا اور گرفتار کرکے تھانے میں بند کردیا، حریت ترجمان نے اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسلام ٹائمز کو بتایا کہ حکومت گیلانی صاحب کی سیاسی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کرکے ایک طرح سے اعتراف شکست کرتی ہے کہ وہ آزادی پسند رہنماء کا سیاسی سطح پر مقابلہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں اور فوج اور پولیس کی طاقت کے سوا اس کے پاس کوئی آپشن ہی نہیں ہے۔ درایں اثناء سید علی گیلانی نے کشمیر کے ضلع ہندوارہ میں ایک معصوم بچے کے بارودی مواد پھٹنے سے شہید ہونے پر اپنے گہرے رنج وغم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورا جموں کشمیر بارود کے ڈھیر پر کھڑا ہے اور اس کے نتیجے میں یہاں آئے دن معصوم زندگیوں کے اتلاف کا سلسلہ برابر جاری ہے۔
 
انہوں نے اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے اپیل کی کہ وہ جموں کشمیر کو بھارتی فوج کی طرف سے بچھائی گئی بارودی سرنگوں اور دیگر آتش گیر مواد سے پاک کرانے کے لیے بھارتی حکومت پر دباو ڈالیں اور معصوم انسانی زندگیوں کو تحفظ فراہم کرانے کیلئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں، گیلانی نے کہا کہ ہندواڑہ کا واقعہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے، بلکہ اس طرح کے حادثات اب یہاں معمول بن گئے ہیں، ان میں معصوم شہری اپنی زندگیاں گنوا بیٹھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ریاستی حکومت اور اس کی پولیس فورس محض تماشائیوں کا رول نبھا رہے ہیں اوربارودی مواد کو صاف کرنے کی ان کی طرف سے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی جا رہی ہے۔ فوج نے سرحدی ضلع کپواڑہ کے دور دراز دیہات میں بارودی سرنگوں کا ایک جال بچھایا ہوا ہے اور اس کے علاوہ کہیں اگر عسکری معرکہ پیش آتا ہے تو وہاں فوج کی طرف سے بڑے بڑے آتش گیر گولے استعمال کئے جاتے ہیں، جن میں سے کئی پھٹنے سے رہ بھی جاتے ہیں، البتہ بعد میں نہ فوج کی طرف سے اس زندہ (Alive) بارودی مواد کو اٹھانے کی کوئی زحمت اٹھائی جاتی ہے اور نہ ہی سول انتظامیہ اس بات کی کوئی پرواہ کرتی ہے۔
 
حریت پسند رہنما نے پٹن میں شہید ہونے والے دو نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ تنازعہ کشمیر کے لٹکے رہنے کی وجہ سے جموں کشمیر کی سیاسی غیر یقینیت میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے اور یہ صورتحال قیمتی انسانی زندگیوں کے اتلاف کی باعث بن رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج اور پولیس نوے کی دہائی کی طرح عام نوجوانوں کا تعاقب کررہی ہے اور انہیں بلاوجہ پریشان اور ہراساں کیا جارہا ہے، فوج اور پولیس کی اس جارحانہ پالیسی کی وجہ سے کشمیریوں کی نوجوان نسل نہ صرف مسلسل ذہنی تناو میں مبتلا رہتی ہے، بلکہ کئی نوجوان زور زبردستی کی اس پالیسی کے خلاف مجبور ہوکر انتہائی راستہ بھی اختیار کرتے ہیں، گیلانی نے کہا کہ دہلی کے پالیسی ساز جموں کشمیر میں جبری خاموشی قائم رکھنے کی دھن میں ایک خطرناک پالیسی پر عمل کررہے ہیں وہ نوجوانوں کو مسلسل زیرِ عتاب لاکر ایک طرح سے شعلوں کو ہوا دے رہے ہیں اور یہ پالیسی نتائج کے اعتبار سے کسی بھی طور مثبت ثابت نہیں ہوسکتی ہے۔
 
حریت رہنماء نے مزید کہا کہ کشمیری قوم نے اپنی جدوجہد کو آگے بڑھانے کیلئے پرامن راستے کا انتخاب کیا ہے، لیکن دہلی والے اس کے لیے کوئی Space دینے کیلئے تیار ہی نہیں ہیں، وہ جموں کشمیر میں ہر صورت میں جنگ کا ماحول قائم رکھنے کی پالیسی پر گامزن ہیں اور اس طریقے سے وہ نہتے شہریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو جواز اور سند عطا کرنے کی کوشش کرتے ہیں، گیلانی نے ہندواڑہ میں جاں بحق ہونے والے معصوم بچے اور پٹن میں شہید ہوئے نوجوانوں کے لواحقین کے ساتھ تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خون کسی بھی صورت میں رائیگان نہیں جائے گا اور مظلوم کشمیری قوم ضرور بھارت کے چنگل سے آزاد ہوجائے گی۔
خبر کا کوڈ : 159779
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش