0
Monday 21 May 2012 21:22

نیٹو نے پاکستان سے سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ کر دیا

نیٹو نے پاکستان سے سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ کر دیا
اسلام ٹائمز۔ دو روزہ کانفرنس کے اختتام پر جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے جنوبی ایشیا میں امن کے قیام کے لئے استنبول عمل کو آگے بڑھایا جائے گا ۔نیٹو اور پاکستان کے درمیان تعلقات کی بحالی کے لئے بات چیت جاری ہے۔منصوبے کے مطابق 2014 تک افغانستان سے نیٹو فورسز کا انخلا مکمل کر لیا جائے گاجس کے بعد ملک کا کنٹرول افغان فورسز کے حوالے کر دیا جائے گاتاہم اس کے بعد بھی افغانستان کے ساتھ غیر فوجی تعاون جاری رکھی جائے گا۔اعلامیہ کے مطابق افغانستان میں امن سے علاقے میں استحکام پیدا ہو۔ 

نیٹو سربراہ کانفرنس کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن کے لئے پاکستان کا کردار اہم ہے۔ امریکا کے شہر شکاگو میں ہونے والی نیٹو کانفرنس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔ دو روزہ کانفرنس کے اختتام پر جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے جنوبی ایشیا میں امن کے قیام کے لئے استنبول عمل کو آگے بڑھایا جائے گا۔ نیٹو اور پاکستان کے درمیان تعلقات کی بحالی کے لئے بات چیت جاری ہے۔ منصوبے کے مطابق 2014ء تک افغانستان سے نیٹو فورسز کا انخلا مکمل کر لیا جائے گا جس کے بعد ملک کا کنٹرول افغان فورسز کے حوالے کر دیا جائے گا تاہم اس کے بعد بھی افغانستان کے ساتھ غیر فوجی تعاون جاری رکھی جائے گا۔ اعلامیہ کے مطابق افغانستان میں امن سے علاقے میں استحکام پیدا ہو۔ 

تفصیلات کے مطابق نیٹو نے پاکستان سے سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ شکاگو کانفرنس کے پہلے دن کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں افغانستان میں سلامتی اور استحکام کے لئے پاکستان کے کردار کو مرکزی قرار دیا گیا۔ شمالی بحراوقیانوس کونسل (نیٹو) نے اپنے اعلامیہ میں کہا ہے کہ افغانستان میں پائیدار قیام امن کیلئے پاکستان کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے، افغانستان میں قیام امن کیلئے متعلقہ علاقائی ممالک کے ساتھ مذاکرات اور عملی تعاون جاری رکھا جائے گا، پاکستان کے ساتھ طے شدہ طریقہ کار کی بحالی کیلئے کام جاری رکھا جائے گا، زمینی راستے سے کمیونیکیشن دوبارہ کھولنے کیلئے پاکستان کے ساتھ کام جاری رکھا جائے گا، 2014ء کے آخر تک ایساف کی جانب سے افغان نیشنل سیکورٹی فورسز کو مکمل سکیورٹی ذمہ داریاں تفویض کئے جانے کا عمل جاری رکھا جائے گا۔

نیٹو اعلامیہ میں اس حوالے سے متعلقہ علاقائی ممالک کے ساتھ مذاکرات اور عملی تعاون جاری رکھنے کا اظہار کیا گیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ہم اپنے وسطی ایشیائی پارٹنرز اور روس کے ساتھ ٹرانزٹ اقدامات کی پیشرفت کا خیرمقدم کرتے ہیں اور نیٹو جلد از جلد ڈرون لائنز آف کمیونیکیشن کی بحالی کیلئے پاکستان کے ساتھ کام کرتا رہے گا۔ اجلاس میں شریک سربراہان مملکت و حکومت نے افغانستان، کوسوو اور دیگر علاقوں میں نیٹو کے آپریشنز کے ساتھ اپنی وابستگی کی تجدید کی۔

نیٹو نے ایک مستحکم اور پرامن افغانستان کی شاہراہ پر اہم اقدامات اور افغانستان کو دوبارہ دہشتگردوں کے ہاتھوں میں جانے سے روکنے کا یقین دلایا جس سے خطہ اور دنیا کو خطرہ لاحق ہے۔ اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ 2014ء کے آخر تک ایساف کی جانب سے افغان نیشنل سکیورٹی فورسز کو مکمل سیکورٹی ذمہ داریاں تفویض کئے جانے کا عمل جاری ہے، 2014ء میں افغان حکام مکمل سیکورٹی ذمہ داری سنبھال لیں گے اور نیٹو کی زیر قیادت کمبیٹ مشن ختم ہو جائے گا۔
 
اجلاس میں یقین دلایا گیا کہ نیٹو افغانستان کے ساتھ اپنی پائیدار شراکت داری کے ذریعے ٹھوس اور طویل المدت سیاسی و عملی حمایت جاری رکھے گا اور نیٹو 2014ء کے بعد افغانستان کی درخواست پر افغان سپیشل آپریشنز فورسز سمیت اے این ایس ایف کی تربیت و معاونت کیلئے افغانستان میں ایک مختلف نوعیت کے مشن کیلئے کام کرنے کیلئے تیار ہے، یہ کمبیٹ مشن نہیں ہو گا اور ایساف کے مشن کے بعد فوجی منصوبہ بندی کے عمل کیلئے کونسل کو فوری کام شروع کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ نیٹو نے یقین دلایا ہے کہ وہ ایک موثر اور مستحکم افغان فورسز کی تشکیل کیلئے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر اپنا کردار ادا کرے گا جو ملک کو سکیورٹی فراہم کرنے کا ذمہ دار ہو گا۔

خبر کا کوڈ : 164061
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش