0
Tuesday 15 Dec 2009 10:17

ڈرون حملے بند کئے جائیں،آرمی چیف،بلوچستان میں بھارتی مداخلت رکوائی جائے،وزیراعظم گیلانی

ڈرون حملے بند کئے جائیں،آرمی چیف،بلوچستان میں بھارتی مداخلت رکوائی جائے،وزیراعظم گیلانی
اسلام آباد:امریکی سنٹرل کمان کے سربراہ جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی اور انہیں امریکہ کی نئی افغان پالیسی کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں اعتماد میں لیا،بری فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے وزیراعظم کی معاونت کی،وزیراعظم نے صدر اوباما کی طرف سے اس عزم کے اعادہ کا خیر مقدم کیا کہ پاکستان امریکہ پارٹنر شپ کی بنیاد باہمی احترام اور اعتماد پر رکھی جائے گی،انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے مشترکہ سٹرٹیجک اہداف ہیں جن میں پرامن اور مستحکم افغانستان اور دہشت گردی کے خلاف جنگ شامل ہیں،انہوں نے کہا کہ حکومت امریکہ کے ساتھ طویل المیعاد پارٹنر شپ قائم کرنے کے لئے پرعزم ہے،بری فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی سے الگ ملاقات کی،جس میں قومی سلامتی کے امور کے بارے میں تبادلہ خیالات کیا گیا۔افغانستان اور عراق میں برسرپیکار امریکہ کی سنٹرل کمان کے سربراہ جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے پیر کے روز جنرل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے ساتھ ملاقات کی۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ کچھ دیر تک آرمی چیف کے ساتھ رہے اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔ ایک ذرائع نے ’’نوائے وقت‘‘ کو بتایا کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں جاری فوجی آپریشن اور افغانستان میں مزید امریکی فوج کی تعیناتی اس ملاقات کا مرکزی موضوع تھے۔ این این آئی کے مطابق پاکستان نے امریکہ کی نئی افغان پالیسی پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ صلاحیت اور استعداد سے زیادہ تقاضا نہ کیا جائے،پاکستانی فورسز ہی دہشت گردوں کے خلاف اپنے ملک کے اندر کارروائی کریں گی۔امریکی جنرل کو بتایا گیا کہ نئی افغان پالیسی سے امریکہ کو پہلے سے حاصل سہولیات بھی متاثر ہوں گی۔ ثناء نیوز نے ایف سی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ کیانی،پیٹریاس ملاقات میں پاکستان کے قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کو مزید وسیع کر نے پر بھی بات ہوئی،جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے جنرل اشفاق پرویز کیانی کو یقین دلایا کہ دہشت گردوں کو سرحد پار سے ملنے والی امداد کو روکنے کی بھرپور کوشش کی جائے گی،اس موقع پر طے پایا کہ دونوں جانب سے دہشت گردی کے خلاف جاری کارروائی کو مزید بھرپور بنانے کے لئے باہمی رابطوں اور انٹیلی جنس
معلومات کو مربوط نظام کے تحت مستحکم شکل دی جائے گی اس ملاقات میں امریکی اسسٹنٹ سیکرٹری آف ڈیفنس مسٹروکرز بھی موجود تھے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی اور جنرل پیٹریاس کی یہ پہلی ملاقات تھی۔ آئی این پی کے مطابق وزیراعظم نے جنرل پیٹریاس سے گفتگو کے دوران دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کیلئے پاک فوج اور دیگر اداروں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ امریکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم فرائض سرانجام دینے والے سکیورٹی اداروں کی استعداد بڑھانے میں بھی مدد کرے،مسلح افواج کو جدید اسلحہ کی فراہمی جلد ممکن بنائے تاکہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں مطلوبہ نتائج حاصل ہو سکیں،امریکی میزائل حملوں سے مشکلات پیش آتی ہیں امریکہ موثر کارروائی کیلئے پاکستان کو ڈرون ٹیکنالوجی فراہم کرے۔آن لائن کے مطابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے افغانستان کے راستہ دہشت گردوں کی نقل وحرکت،انہیں اسلحہ و مالی رقوم کی ترسیل اور بلوچستان میں بھارتی مداخلت کو روکنے کے لیے امریکہ سے پہلی مرتبہ ڈو مور کا مطالبہ کر دیا۔حکومتی ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں وزیراعظم نے پہلی بار سخت موقف اپناتے ہوئے عالمی طاقتوں بالخصوص امریکہ سے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دیں،آٹھ ہزار سے زیادہ سکیورٹی اہلکار اور پاکستانی عوام اپنی جانوں کا نذرانہ دے چکے ہیں اربوں روپے کے مالی نقصانات اس کے علاوہ ہیں پاکستان کی معیشت دہشت گردی کے باعث بری طرح متاثر ہوئی ہے پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں فرنٹ لائن سٹیٹ کا کردار ادا کیا ان تمام قربانیوں کے باوجود ہمیشہ پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ کیا جاتا ہے یہ سلسلہ اب بند ہونا چاہئے۔آرمی چیف نے پیٹریاس کے ساتھ ملاقات میں امریکہ پر زور دیا کہ وہ ڈرون حملے بند کرے کیونکہ اس کے دہشت گردی کے خلاف جنگ پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ پیٹریاس آج (منگل) صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کریں گے۔ امریکی جوائنٹ چیف آف سٹاف ایڈمرل مائیک مولن اس ہفتے کے آخر میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔
پاک فوج زرداری حکومت کو ہٹانا نہیں چاہتی،امریکی جنرل
اسلام آباد:امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے کہا ہے کہ ایسی کوئی بات نظر نہیں آتی کہ پاک فوج زرداری حکومت کو ہٹانا چاہتی ہے۔امریکا اور پاک فوج کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام
آباد میں امریکی سفارتخانے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں آرمی چیف جنرل پرویز کیانی کی کوشش کی بھی کھل کر تعریف کی۔ڈیوڈ پیٹریاس نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج اور فضائیہ کا کردار مثالی ہے۔پاکستان میں شہریوں اور علماء کا دہشت گردی کیخلاف لڑنا قابل تعریف ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کو نئی افغان پالیسی پر اعتماد میں لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ عالمی قوانین امریکا کو سرحد پار کارروائی کی اجازت دیتا ہے،تاہم امریکا پاکستان میں زمینی افواج نہیں بھیجے گا۔جنرل پیٹریاس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بلیک واٹر موجود نہیں۔انہوں نے بتایا کہ افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی 2011ء میں شروع ہو گی۔القاعدہ کیلئے افغانستان میں مالی مشکلات بڑھ رہی ہیں،طالبان کی حکومت بنانے کا کوئی امکان نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ہمیں اور ہمیں پاکستان کو ساتھ لے کر چلنا ہے،پاکستانی قیادت نے بہت جرأت کا مظاہرہ کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ طالبان نے مساجد اور بازاروں میں دھماکے کئے۔
 پیٹریاس نے حقانی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا
لندن:امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے پاکستانی قیادت سے ملاقاتوں میں شمالی وزیرستان میں موجود طالبان رہنما سراج حقانی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اخبار کے مطابق امریکا سراج حقانی کے خلاف کاروائی پر پہلے بھی زور دیتا رہا ہے تاہم تازہ درخواست اس دھمکی کے ساتھ دی گئی ہے کہ اگر پاکستان طالبان قیادت کے خلاف کارروائی نہیں کرتا تو پھر ڈرون حملوں میں اضافہ کیا جائے گا۔سرکاری ترجمان کے مطابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے ڈیوڈ پیٹریاس کی ملاقات میں امریکا کی افغان پالیسی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر اعظم نے امریکی صدر اوباما کی جانب سے باہمی احترام کی بنیاد پر دونوں ممالک کے تعلقات استوار کرنے کی یقین دہانی کو سراہا اور کہا کہ پاکستان اور امریکا کو پرامن اور مستحکم افغانستان کیلئے اسٹریٹیجک معلومات کا تبادلہ بھی کرنا چاہئے۔اس سے پہلے امریکی جنرل اور آرمی چیف کی ملاقات میں دہشت گردوں کے خلاف قبائلی علاقہ جات اور سوات اور مالاکنڈ میں جاری آپریشنز پر بات چیت ہوئی اور پاک افغان سرحد کی صورتحال زیر غور آئی۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں ڈرون حملوں کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی اور پاکستان کا موقف پیش کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 16943
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش