0
Thursday 17 Dec 2009 12:48
محمود عباس عہدہ چھوڑ دیں، آئینی ذمہ داریاں پوری کریں گے

سینٹرل کونسل کا صدر کی مدت میں توسیع کا فیصلہ آئین سے متصادم ہے: دویک

سینٹرل کونسل کا صدر کی مدت میں توسیع کا فیصلہ آئین سے متصادم ہے: دویک
فلسطینی مجلس قانون ساز کے اسپیکر ڈاکٹر عزیز دویک نے تنظیم آزادی فلسطین کی سینٹرل کونسل کے اس فیصلے کو آئین سے متصادم اقدام قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے جس میں صدر محمود عباس کی مدت صدارت کو آئندہ صدارتی انتخابات تک توسیع دینے کی سفارش کی گئی ہے۔
بدھ کے روز عرب نشریاتی ادارے "الجزیرہ" کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ سینٹرل کونسل مجلس قانون ساز میں توسیع کا قطعی اختیار نہیں رکھتی، صدرعباس پہلے ہی آئینی مدت پوری ہونے کے باوجود صدارت کے منصب سے چمٹے ہوئے ہیں، ایسے میں انکی مدت میں مزید توسیع بذات خود ایک غیر آئینی اقدام ہے۔ ڈاکٹر دویک نے کہا کہ سینٹرل کونسل نے محمود عباس کی صدارتی مدت میں توسیع کر کے نہ صرف آئین کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ اس فیصلے سے سیاسی اقدار کو بھی پامال کیا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عزیز دویک نے کہا کہ صدر کی مدت میں توسیع کا اختیار مجلس قانون ساز کے پاس ہے، وہ بھی اسی صورت میں ایسا کر سکتی ہے جب نئے صدارتی انتخابات کے لیے حالات ساز گار نہ ہوں تاہم فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے خود ساختہ طور پر مجلس قانون ساز کا یہ اختیار پی ایل او کی سینٹرل کونسل کو دے کر قانون ساز ادارے پر شب خون مارنے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر کی جانب سے مدت صدارت میں توسیع کے بعد صدر کے لیے آئین کے تحت مجلس قانون ساز میں حلف اٹھانا ضروری ہے جبکہ صدر ایک مرتبہ اس سے قبل بھی بغیر حلف کے اپنی مدت صدارت میں توسیع کرانے کے بعد اس عہدے سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ایک سوال پر فلسطینی اسپیکر نے کہا کہ فلسطین کے موجودہ داخلی بحران کے پس پردہ بیرونی عناصر کا ہاتھ ہے، جب تک امریکا اور اسرائیل کی فلسطین میں ویٹو پالیسی ختم نہیں ہو گی فلسطین کی داخلی سیاست میں بہتری کا کوئی امکان نہیں۔ انہوں نے فلسطینی صدر سے مطالبہ کیا کہ وہ آئین کی پابندی کرتے ہوئے یہ عہدہ چھوڑ دیں کیونکہ جس ادارے کی جانب سے انکی مدت صدارت میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے اسے یہ فیصلہ کرنے کا اختیار ہی نہیں۔ ڈاکٹر عزیز دویک کا کہنا تھا کہ صدر استعفیٰ دیں، انکے استعفے سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ وہ انکی جگہ آئینی ذمہ داریاں نھبانے کے لیے تیار ہیں۔
خبر کا کوڈ : 17137
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش