0
Saturday 16 Jun 2012 15:32

سپریم کورٹ کراچی سے لاپتہ کئے جانے والے افراد کا نوٹس لے، محمد حسین محنتی

سپریم کورٹ کراچی سے لاپتہ کئے جانے والے افراد کا نوٹس لے، محمد حسین محنتی
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ لاپتا افراد کی عدم بازیابی نے سنگین صورتحال اختیار کرلی ہے، ایک سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود اجمل وحید اور اسامہ وحید کی عدم بازیابی لمحہ فکریہ ہے۔ سپریم کورٹ کراچی سے لاپتہ ہونے والے افراد کا نوٹس لے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے رہنما اجمل وحید، اسامہ وحید اور دیگر لاپتہ افراد کی عدم بازیابی کے خلاف جماعت اسلامی کے تحت کراچی پریس کلب پر منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مظاہرے سے جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری نسیم صدیقی، نائب امراء نصر اللہ خان شجیع، ضلع بن قاسم کے امیر عبدالجمیل اور محمد حسین بلوچ نے خطاب کیا۔ مظاہرے میں عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لاپتا افراد کی بازیابی کے مطالبات درج تھے۔

محمد حسین محنتی نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ لاپتہ افراد کی عدم بازیابی نے سنگین صورتحال اختیار کرلی ہے، ایجنسیوں نے اب تک ہزاروں افراد کو لاپتہ کردیا ہے، جماعت اسلامی نے سپریم کورٹ میں بھی یہ مسئلہ پیش کیا ہے مگر حکومت اور ایجنسیاں لاپتہ افراد کو بازیاب کرانے پر آمادہ نہیں۔ معصوم شہریوں کا کیا قصور ہے انہیں کس جرم میں لاپتا کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجمل وحید اور اسامہ وحید نے کوئی جرم نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین اور قانون موجود ہے، ماورائے عدالت لوگوں کو اغواء کرنا انسانی حقوق اور آئین کے منافی ہے۔ حکومت ایجنسیوں کو لگام دے اور لاپتا افراد کو بازیاب کرائے، جماعت اسلامی لاپتا افراد کی بازیابی کیلئے کیمپس لگائے گی۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ کراچی کے لاپتا افراد کی بازیابی کیلئے از خود نوٹس لے، فوری طور پر تمام لاپتا افراد کو بازیاب کرایا جائے۔

نسیم صدیقی نے کہا کہ ایجنسیوں نے ملک کو چراگاہ بنا دیا ہے جس کو چاہتے ہیں اٹھا لیتے ہیں۔ بے لگام ایجنسیاں ملک میں انارکی پھیلا رہی ہیں۔ دہشتگرد تو حکمرانوں کے اتحادی ہیں اور معصوم شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی گئی ہے۔ نصر اللہ خان شجیع نے کہا کہ ایک طویل عرصے سے جب سے پرویز مشرف نے امریکی دھمکیوں پر ایمان کا سودا کیا اس کے بعد سے پورا ملک بدامنی کا شکار ہے اور پرامن شہریوں کو اغواء کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ایمان، تقوی اور جہاد فی سبیل اللہ کا ماٹو رکھنے والی فوج محب اسلام افراد کے پیچھے لگی ہوئی ہے۔ بغیر کسی جرم کے شہریوں کو اغواء کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی پر الزام ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے، عدالت میں پیش کئے بغیر انہیں اغواء کرکے تشدد کانشانہ بنانا قابل مذمت ہے۔ اگر اجمل وحید اور دیگر لاپتا افراد کوبازیاب نہ کیا گیا تو اگلا دھرنا گورنر ہاؤس اور وزیراعلی ہاؤس پر بھی ہوسکتا ہے۔ عبدالجمیل نے کہا کہ ایک سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود اجمل وحید اور اسامہ وحید کو ابھی تک بازیاب نہیں کرایا جاسکا۔ عافیہ صدیقی سے اجمل وحید تک سیکڑوں افراد لاپتا کردئیے گئے کوئی پوچھنے والا نہیں۔ ملک میں آئین اور قانون موجود ہے مگر اس کے باوجود غیر قانونی طور پر شہریوں کو اغواء کرکے لاپتا کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجمل وحید اور اسامہ وحید کو کس جرم کی سزا دی جارہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 171766
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش