اسلام ٹائمز۔ عراق میں ایک عزاداری جلوس پر خودکش کار بم حملے میں 36 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ پولیس حکام کے مطابق یہ بم دھماکہ دارالحکومت بغداد کے شمال میں شولہ کے علاقے میں ایک ماتمی جلوس کے دوران کیا گیا۔ جاں بحق ہونے والوں میں دو پولیس اہلکار بھی شامل تھے جب کہ 100 افراد زخمی ہوئے ہیں، جنہیں قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ ادھر ان دھماکوں کے باوجود حضرت امام موسٰی کاظم کی شہادت کے سلسلے کی تقریبات جاری رہیں اور ہفتہ کے روز کاظمیہ میں ایک جلوس کے دوران تابوت برآمد کیا گیا۔
دیگر ذرائع کے مطابق دھماکے اس وقت ہوئے جب لاکھوں عزادار امام موسيٰ کاظم کي شہادت کی مناسبت سے جمع ہوئے تھے۔ پہلے دھماکے کے بعد چارگاڑيوں اور دو مني بسوں کو آگ لگ گئي جبکہ ايک کار مکمل طوپر تباہ ہوگئي۔ وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا ہے کہ پہلا کار بم دھماکہ شمالي بغداد ميں شوالہ کے قريب ايک ہائي وے پر دوپہر 12-15 بجے کے قريب ہوا، جس کے نتيجے ميں 14افراد جاں بحق اور 32زخمي ہوگئے جبکہ دوسرا کار بم دھماکہ خادميہ کے قريب عدن انٹرسيکشن پر سہ پہر 2 بجے کے قريب ہوا۔ جس کے باعث 18 افراد جاں بحق اور 36زخمي ہوگئے۔