0
Monday 18 Jun 2012 00:24

رياستی ستونوں ميں دراڑيں ڈالنا نئے عالمی نظام کی سازش ہے، علامہ حامد موسوی

رياستی ستونوں ميں دراڑيں ڈالنا نئے عالمی نظام کی سازش ہے، علامہ حامد موسوی
اسلام ٹائمز۔ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سيد حامد علي شاہ موسوي نے کہا ہے کہ مقننہ، عدليہ، انتظامیہ اور صحافت کے اداروں کو لڑا کر ان رياستي ستونوں ميں دراڑيں ڈالنا، پاکستان کو گرانا اور نيو ورلڈ آرڈر سازش کا ديباچہ ہے۔ عالم اسلام کے قلعے اور مسلمانان برصغير کے آشيانے پاکستان کو بيروني شعلوں کے ساتھ ساتھ گھر کے چراغوں نے جلانے کي کوئي کسر نہيں چھوڑي، جسے بجھانے کيلئے تمام طبقات اور اداروں کو ضد اور انا کے بجائے سنجيدگي و دانشمندي کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

بعثت نبوي ايک ايسے انقلاب کي بنياد ہے جس نے صديوں کے پسے ہوئے طبقات کو امن و عافيت کي چھاوں بخشي اور گمراہي کے گھٹا ٹوپ اندھيروں کو علم و آگہي کي روشني سے منور کر ديا۔ پيغام رسالت کو بچانے اور امت مسلمہ کي ڈوبتي ناو کو گرداب سے نکالنے کي عالم اسلام کو راہ حسين اختيار کرنا ہوگي۔ ان خيالات کا اظہار انہوں نے شب معراج الرسول کے موقع پر اپنے پيغام ميں کيا، اس موقع پر انہوں نے 28 رجب کو يوم سفر شہادت حسين  منانے کا بھي اعلان کيا۔

آغا سيد حامد علي شاہ موسوي نے واضح کيا کہ تمام مسلم حکمران ذہن نشين رکھيں کہ اگر پاکستان غير محفوظ ہوا تو کوئي دوسرا ملک بھي نہيں بچے گا۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کي خوش بختي ہے کہ 27 رجب حضور صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کي بعثت کا دن ہے اور اسکي شب رفتہ کو شب معراج قرار ديا گيا۔ رسول خدا نے بعثت کا آغاز حکم خدا اقرا بہ اسم ربک سے فرمايا اور پھر صرف 23 سالوں ميں آپ نے دنيائے بشريت ميں ايسا نظري و فکري انقلاب پيدا کيا، جس کے ذريعے سے توحيد شناسي کے نظريہ اساسي کو دنيائے انسانيت کے روبرو بطور تحفہ پيش کيا۔

آغا سيد حامد علي شاہ موسوي نے کہا کہ ايسے خوفناک اور وحشت آميز اوقات کي فضا ميں حضور کي نجات بخش تبليغ اور ترويج رسالت کا آغاز ہوا، جس نے يکسر دنيا کو متغير و منقلب کر ديا اور پھر مدينہ ميں ايک ايسي اسلامي حکومت قائم کرنے ميں کامياب ہوئے جو آج بھي انسانيت کيلئے سرچشمہ عدل و انصاف ہے۔ آج بھي جسے نہ صرف مسلم بلکہ غير مسلم حکمران بھي اپنے ليے نمونہ عمل بنا سکتے ہيں اور دنيا کو جنت کا گہوارہ بنا سکتے ہيں۔ 

انہوں نے کہا کہ آج دنيائے مظلوميت پر جو بيت رہي ہے اور بالخصوص اسلام کو ٹارگٹ بنايا جا رہا ہے، عراق سے لے کر افغانستان تک مسلمان دہشتگردي سے لہولہان ہيں اور پاکستان پر تو ايبٹ آباد آپريشن، سلالہ حملہ، ڈرون حملے، دھماکے، خودکش حملے، ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان سميت ہر ظلم روا رکھا گيا ہے۔ انہوں نے اس عہد کا اعادہ کيا کہ ظالمين سے بيزاري، مظلومين کي حمايت، عدل و انصاف کے قيام، ظلم و بربريت کے انہدام کيلئے ہماري عملي و ديني جدوجہد جاري رہے گي۔
خبر کا کوڈ : 172207
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش