0
Friday 15 Jun 2012 23:35

اپنے حقوق کے دفاع کا واحد راستہ عوامی طاقت کا اظہار ہے، علامہ ناصر عباس جعفری

اپنے حقوق کے دفاع کا واحد راستہ عوامی طاقت کا اظہار ہے، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ لاہور میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے کہا ہے کہ ہم مولا علی علیہ سلام کے ماننے والے ہیں اور مولا کی محبت کا تقاضا یہ ہے کہ ہم اپنے زمانے کی سب سے بہتر شناخت رکھتے ہوں۔ کیونکہ اہل بیت علیہ سلام کے عشق کا دم بھرنے والوں کو زیب نہیں دیتا کہ وہ اپنے زمانے سے بے خبر رہیں۔ ہم اپنے دور میں ہونے والے ہر حادثے اور تبدیلی پر نظر رکھے بغیر زمانے کے فتنوں سے نہ تو خود کو محفوظ کر سکتے ہیں۔ نہ ہی اپنی آنے والی نسل کو امن و امان اور اسلامی ماحول دے سکتے ہیں۔ نہ استعماری سازشوں سے اپنی آنے والی نسل کو محفوظ کر سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے دشمن کو شکست دینے اور زمانے کے فتنوں سے مقابلے کے لیے اپنے دشمن کو پہچاننا ہوگا۔ ہمارا دشمن وہی ہے جو انسانیت کا دشمن ہے۔ دراصل ہمارا دشمن وہی ہے جو اسلام سے خوف محسوس کرتا ہے۔ ہمارا دشمن وہی ہے جو پاکستان کے وجود کو برداشت نہیں کرتا۔ ہمارا دشمن وہی ہے جو ہمارے نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور ان آل پاک علیہ سلام کا دشمن ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا امریکہ ہر پل انسانیت کو ذلیل اور خوار کرنے میں مصروف ہیں۔ اسرائیل کا وجود اسلام کے وجود پر کاری ضرب لگانے کے لیے کوشاں ہے۔ کہیں فرقہ واریت پھیلائے جانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ عراق، شام، افغانستان اور بحرین میں مظالم امریکہ کی کارستانیاں ہیں۔ بھارت ہر لحظہ پاکستان کے وجود کو ختم کرنے اور برباد کرنے کے لیے سر گرم عمل ہے۔ انڈیا ہر لمحہ پاکستان کے وجود کو مٹانے کے درپے ہے۔ جب کہ سعودی عرب پیغام محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور ان کی آل اطہار علیہ سلام کے پیغامات کا دشمن ہے اور امریکہ کے مفادات کی حفاظت کے لیے اسلام کو امریکائی شکل دینے میں مصروف عمل ہے۔ آج سعودی نظام نے عاشقان رسول کی قتل و غارت گری کابازار گرم کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ان تمام دشمنوں کو شکست دینے کے لیے تیاری کرنی ہے۔ دشمن کے آلہ کاروں کو پہچان کر میدان میں اترنا ہے۔ منظم اور وسائل سے لیس دشمن کو شکست دینے کے لیے ہمیں اتنا ہی تیار ہونا ہے۔ جب ہم امریکہ، اسرائیل اور طاغوتی طاقتوں کے مقابلے کے لیے خود کو تیار اور آمادہ کر لیا تو یہ داخلی دشمن خود بخود دم توڑ دیں گے۔

انہوں نے پاکسان میں آنے والے وقت اور حالات کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان میں امن و امان اور اتحاد و وحدت کی بہار لے آئیں گے۔ انشاءاللہ ہم اپنے کردار سے ثابت کریں گے کہ ہم شہید مظلوم علامہ عارف حسین الحسینی کے معنوی فرزند ہیں۔ یکم جولائی قائد شہید کی یاد میں منایا جا رہا ہے۔ قرآن و سنت کانفرنس لاہور میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا۔ ہم نے اس سال کو اپنی ملت کے میدان میں حاضر رہنے کا سال قرار دیا ہے۔ ہم نے اس سال میدان میں رہنا ہے۔ یہ سال ہماری ملت کے منظم ہونے کا سال ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اپنے حقوق کے دفاع کا واحد راستہ عوامی طاقت کا اظہار ہے۔ ہماری طاقت حضرت امام حسین علیہ سلام اور حضرت جناب زینب سلام اللہ علیہا کے ساتھ تعلق ہے۔ یہ رابطہ اور راشتہ ہی ہم کو طاقت، ہمت، حوصلہ اور صبر دیتا ہے اور ہم دشمن کے خلاف اسی قوت سے ڈٹتے ہیں اور کامیاب ہوتے ہیں۔ ہم نے اپنے وطن میں وحدت اور اتحاد کے لیے شہید مطلوم علامہ عارف حسین الحسینی کے ہاتھ سے گرا ہوا علم اٹھایا ہے۔ ہم خون کے آخری قطرے تک اس ہدف پر ڈٹے رہیں گے۔
خبر کا کوڈ : 171511
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش