0
Friday 6 Jul 2012 22:33

امریکہ، بھارت اور اسرائیل دنیا میں سب سے بڑے دہشت گرد ہیں، منور حسن

امریکہ، بھارت اور اسرائیل دنیا میں سب سے بڑے دہشت گرد ہیں، منور حسن
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ ہمیں امریکہ کے بعد اب بھارت کا بھی غلام بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، حکمران اور ان کے اتحادی ذاتی مفادات کے لیے متحد ہیں، قومی اسمبلی سے دوہری شہریت رکھنے اور سزائے موت ختم کرنے کا قانون پاس کرنے کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں، دوہری شہریت رکھنے والوں کو سینیٹ، قومی اسمبلی کا ممبر بننے کی اجازت دینا ملکی و قومی مفاد کے سراسر خلاف ہے، حکومت توہین عدالت کے بارے میں اسمبلی میں جو قانون پاس کرنے جا رہی ہے، وہ عدالت کے اختیارات کو محدود کرنا اور کرپٹ وزیراعظم، وزراء اور وزرائے اعلیٰ کو تحفظ دینے کی بھونڈی کوشش ہے، حکمران ہر اس قانون کو بدل دینا چاہتے ہیں جن سے ان کے ذاتی مفادات پر زد پڑتی ہے۔

منصورہ لاہور میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکہ، بھارت اور اسرائیل دنیا میں سب سے بڑے دہشت گرد ملک ہیں، امریکہ عراق کے بعد افغانستان اور پاکستان میں دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث ہے، اسرائیل فلسطین میں اور بھارت کشمیر میں مسلمانوں کا قتل عام کر رہا ہے۔ ان دونوں کی امریکی حکومت سرپرستی کرتی ہے۔ بھارت کے اندر تین درجن سے زائد علیحدگی کی تحریکیں کام کر رہی ہیں جبکہ کئی ہندو تنظیمیں دہشت گردی میں ملوث ہیں جنہوں نے مسلمانوں کا جینا دوبھر کر رکھا ہے، وہ کس منہ سے پاکستان سے دہشت گردی کے خلاف ’’ڈو مور‘‘ کا مطالبہ کرتا ہے، بھارت سے مذاکرات بے سود اور وقت کا ضیاع ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ 65 سال سے مذاکرات ہوتے چلے آ رہے ہیں جن کا نتیجہ صفر رہا ہے، بھارت کے ساتھ اصل تنازع کشمیر کا مسئلہ ہے جسے بھارت حل کرنا نہیں چاہتا، بھارت ممبئی حملوں کا الزام پاکستان پر لگاتا ہے حالانکہ وہ افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کے اندر تخریبی کاروائیوں میں ملوث ہے، ابو جندل کا معاملہ اٹھا کر پاکستان کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ سید منور حسن نے کہا کہ جب بھی ملک و قوم پر مشکل وقت آتا ہے، میاں نواز شریف لندن یاترا پر چلے جاتے ہیں، انہیں اس موقع پر ملک کے اندر ہونا چاہیے تھا، نیٹو سپلائی کی بحالی کیخلاف جلوسوں کی قیادت کرنی چاہیے تھی، لاٹھیاں کھانا اور جیل جانا چاہیے تھا، ملک کے دفاع اور قومی خدمت کے لیے جیل جانے سے بڑھ کر کیا نیکی ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دفاع پاکستان کونسل نیٹو سپلائی کے خلاف قوم کو منظم کرے گی۔ سید منور حسن نے کہا کہ لاہور میں ہونے والی کل جماعتی کانفرنس قوم میں اتحاد و اتفاق پیدا کرنے کا ذریعہ بنے گی اور 8 جولائی کو لاہور سے شروع ہونے والا لانگ مارچ 9 جولائی کو اسلام آباد پہنچے گا، ہمارا لانگ مارچ پرامن ہو گا، ہم سمجھتے ہیں کہ پرامن تحریکیں ہی انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے سات ماہ میں ہزار بار مطالبہ کیا کہ نیٹو سپلائی بند رہنی چاہیے، پارلیمنٹ نے اپنی قرارداد میں نیٹو سپلائی کی بحالی کے لیے کچھ شرائط رکھی تھیں لیکن انجمن غلامان امریکہ نے کسی کی پروا نہیں کی کیونکہ انہیں غلامی کے علاوہ کوئی اور کام آتا ہی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے قوم کی خواہشات کا خون کیا اور پارلیمنٹ کو بھی بائی پاس کیا، غیروں کے ایجنڈے پر کام کرنے والے حکمرانوں سے نجات کے لیے قوم اٹھ کھڑی ہو اور پرامن رہتے ہوئے ان کے خلاف تحریک کا حصہ بن جائے۔ سید منور حسن نے کہا کہ دشمن ہمیں گھیرنے کے لیے قومی یکجہتی کو پارہ پارہ کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے اور حکمران اس کی چالوں کو کامیاب بنانے میں اس کا بھر پور ساتھ دے رہے ہیں، اس موقع پر قومی رہنماؤں کو اپنی آنکھیں اور کان کھلے رکھتے ہوئے ایک طویل جدوجہد کے لیے قوم کو تیار کرنا ہو گا، ملک میں انتشار اور فساد پھیلانے کی حکومتی کوششوں کو ناکام بنانا ہو گا، دشمن ہمارے ایٹمی اثاثوں کے غیر محفوظ ہونے کا پراپیگنڈا کر کے انہیں عالمی کنٹرول میں لینے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

سید منور حسن نے کہا کہ ملک دشمن عناصر کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے محب وطن قوتوں کو متحد ہو کر مشترکہ جدوجہد کرنی چاہیے تاکہ ملک و قوم کو کسی بڑے حادثے سے بچایا جا سکے۔ آل پارٹیز کانفرنس بھی اسی ایک نقطے کے پیش نظر منعقد کی جا رہی ہے تاکہ علیحدہ علیحدہ زور آزمائی کرنے اور قوم کو امتحان میں ڈالنے کے بجائے حکمرانوں سے نجات کے یک نکاتی ایجنڈے پر متحد ہو کر تحریک چلائی جائے۔
خبر کا کوڈ : 177058
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش