0
Saturday 2 Jan 2010 13:08

بے گناہ نوجوان رہا نہ ہوئے تو جیل بھرو تحریک شروع کرینگے،علامہ حسن ظفر،حکومت سندھ سانحہ کراچی کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائے،عباس کمیلی

بے گناہ نوجوان رہا نہ ہوئے تو جیل بھرو تحریک شروع کرینگے،علامہ حسن ظفر،حکومت سندھ سانحہ کراچی کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائے،عباس کمیلی
 کراچی:تمام شیعہ تنظیموں بشمول جعفریہ الائنس پاکستان،مجلس وحدت مسلمین،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن،امامیہ آرگنائزیشن،مرکزی تنظیم عزاء،مجلس ذاکرین امامیہ،ہیئت آئمہ مساجد،آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی اور شیعہ علماء کونسل کی جانب سے منعقدہ مرکزی مجلس سوئم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا حسن ظفر نقوی نے کہا کہ حکومت 9 اپریل،12 مئی اور 27 دسمبر کے واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر لائے اور پاکستان کے عوام کو بتائے کہ کیا کھیل کھیلا گیا۔انہوں نے کہا کہ سٹی ناظم مصطفی کمال کو عاشور کے روز جلاؤ گھیراؤ میں تو لوگ نظر آئے مگر ان لاکھوں عزاداران سید الشہداء امام حسین کی سی سی ٹی وی فوٹیج کہاں ہے جو پرامن جلوس عزا میں شریک رہے اور جلوس مکمل کرنے کے بعد واپس اپنے گھروں کو روانہ ہو گئے۔انہوں نے کہا کہ عزادار صرف عزادار ہیں نہ کہ تخریب کار،ان کا کہنا تھا کہ عزادار جلوس عزاء میں اپنے سات کوئی اسلحہ یا بارود لیکر نہیں آتے جبکہ لائٹ ہاؤس اور بولٹن مارکیٹ پر ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے پاس باقاعدہ اسلحہ اور کیمیکل تھا۔انہوں نے کہا کہ سٹی ناظم نے چند کالے کپڑے والوں کو فوٹیج میں دکھا کر یہ ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی ہے کہ عزاداروں نے تخریب کاری کی ہے۔انہوں نے کہا کہ کیا سٹی ناظم کے پاس 9 اپریل،12 مئی اور 27 دسمبر کی فوٹیج نہیں ہے؟ کیا ان تینوں واقعات میں ملوث عناصر کا ان کو پتہ نہیں؟ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو رہا نہ کیا گیا تو ملک بھر میں حکومت کو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے اور ہم پاکستان بھر کی جیلیں بھر دیں گے۔جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ علامہ عباس کمیلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ عاشورہ کے بعد ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت تاجر برادری کو نقصان پہنچانا مملکت کی معیشت پر کاری ضرب لگانا تھا۔مگر تین دن گذرنے کے بعد بھی حساس ادارے اور سیکورٹی ادارے اس کشمکش میں مصروف عمل ہیں کہ آیا دھماکہ خودکش تھا یا نصب شدہ بم؟ علامہ عباس کمیلی نے کہا کہ میں حکومت سندھ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ کسی غیر جانبدار اور ایماندار پولیس افسر کو تحقیقاتی ٹیم کا سربراہ مقرر کیا جائے۔امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی نائب صدر رحمن شاہ نے کہا کہ اگر حکومت نے ان دہشت گرد عناصر کے خلاف کارروائی نہ کی تو آئی ایس او ملک گیر احتجاج کرے گی۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحہ عاشور کے اصل کرداروں کو پاکستانی عوام کے سامنے لایا جائے۔شیعہ علماء کونسل کے رہنما مولانا ظفر عباس نے کہا کہ ہم نے ہی ملک بنایا تھا اور ہم اس کی حفاظت کرنا بھی جانتے ہیں،اگر کوئی بھی حکومتی عہدیدار یہ سمجھتا ہے کہ عزاداری کے جلوس اور مجالس کو کم یا ختم کر دیا جائے گا تو یہ اس کی بھول ہے،آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے رہنما مولانا مرزا یوسف حسین نے کہا کہ اگر حکومت عوام کو تحفظ فراہم نہیں کرسکتی تو ہمیں بتادے،ہم خود اپنا تحفظ کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آخر حکومت کی کیا مجبوری ہے کہ دہشت گردوں کا پتہ ہونے کے باوجود بھی ان کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی؟ اس موقع پر امامیہ آرگنائزیشن کے شمس الحسن رضوی،جعفریہ الائنس کے شبر رضا،مولانا منور نقوی،مولانا شیخ صلاح الدین،مولانا رجب علی بنگش،مولانا حسین مسعودی کے علاوہ سینکڑوں عزاداران سید الشہداء امام حسین علیہ السلام نے مجلس سوئم میں شرکت کی۔

خبر کا کوڈ : 17798
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش