0
Thursday 31 Dec 2009 11:32

سانحہ عاشورہ منصوبہ بندی کے تحت شرپسند عناصر کی کارروائی ہے،شیعہ علماء کونسل

جمعہ کو پرامن احتجاج میں تعاون کریں گے،جعفریہ الائنس
سانحہ عاشورہ منصوبہ بندی کے تحت شرپسند عناصر کی کارروائی ہے،شیعہ علماء کونسل
کراچی:شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ کے سیکریٹری جنرل سید ناظر عباس تقوی نے کہا ہے کہ سانحہ عاشورہ محرم مکمل منصوبہ بندی کے تحت شرپسند عناصر کی کارروائی ہے۔سانحہ کے بعد ہونے والی توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ سے عزاداروں کا کوئی تعلق نہیں ہے۔نذر آتش کی گئی املاک کے نقصانات سے واضح ہوتا ہے کہ منصوبہ بندی کرنے والے تجربہ کار افراد نے اس تباہی کے مکمل انتظامات کئے ہوئے تھے۔یہ وہی دہشت گرد عناصر ہیں جنہوں نے ماضی میں مخصوص کیمیکل کے ذریعہ بلڈنگز کو نذر آتش کر کے معصوم لوگوں کو زندہ جلا ڈالا تھا۔وہ بدھ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔اس موقع پر علامہ سید جعفر سجانی،علامہ سید محمد علی نقوی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔سید ناظر عباس تقوی نے کہا کہ کراچی میں یوم عاشور پر ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ کی ہم مذمت کرتے ہیں اس واقعہ سے ثابت ہو گیا ہے کہ حکومت دہشت گردی کے واقعات کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ 80ء کی دہائی سے تسلسل کے ساتھ شیعان حیدر کرار کے ساتھ آگ اور خون کا کھیل کھیلا جا رہا ہے۔ہم بھی مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں کہ دہشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس کو ختم کیا جائے۔مگر ماضی کی حکومتوں نے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے۔آج پورے ملک کے استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔دہشت گردوں کو رہا کرنے کی بجائے سزائیں دی جاتیں تو آج اس صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی پشت پناہی اور سرپرستی کرنے اور انہیں وسائل فراہم کرنے والوں کو بے نقاب کیا جائے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس واقعہ سے فرقہ واریت کا بھی کوئی تعلق نہیں۔ تمام مسالک میں مثالی اتحاد اور وحدت موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سانحہ کے شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کو فوری معاوضہ دیا جائے اور تاجر برادری اور ٹرانسپورٹرز کے ہونے والے نقصانات کا فوری ازالہ کیا جائے۔
جمعہ کو پرامن احتجاج میں تعاون کریں گے،جعفریہ الائنس
کراچی:جعفریہ الائنس کے سربراہ سینیٹر علامہ عباس کمیلی نے کہا ہے کہ کراچی میں مسلسل 8اور 9محرم الحرام کو اور عاشورہ کے جلوس میں دھماکے
ایک منظم سازش کے تحت کرائے گئے تا کہ شہر کے امن و امان کو برباد کیا جائے۔ہم حکومت کی توجہ مسلسل اس سازش کی طرف دلاتے رہے۔ ہم شہداء کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔زخمیوں کی صحت یابی کیلئے دعا کرتے ہیں۔ہم تاجر برادری کے غم میں بھی برابر کے شریک ہیں اور جمعہ کو ہونے والے پرامن احتجاج میں اپنے تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔وہ بدھ کو اپنی رہائش گاہ کمیلی ہاؤس پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر مولانا حسین سعودی،مولانا علی محمد نقوی،برادر علی رضا،شمس الحسن رضوی،سلمان مجتبی نقوی،علی اوسط،مولانا مرزا یوسف حسین،علامہ جعفر رضا نقوی،وحیدالحسن رضوی،راجہ نصیر اسد اور شبر رضا بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ یہ صرف دہشت گردی کا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس کے پیچھے کچھ عناصر اپنے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔وہ شہر میں فرقہ ورانہ فسادات کرانے کے علاوہ کراچی کی معیشت کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں تا کہ پاکستان کو نقصان پہنچایا جاسکے۔ہم تمام مکاتب فکر کے علماء،دانشوروں اور میڈیا سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ملت جعفریہ کے ساتھ مل کر اس انتشار اور اختراق کی سازش کو ناکام بنائیں۔انہوں نے کہا کہ ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جن افراد کا جانی و مالی نقصان ہوا ہے انہیں بھرپور مالی امداد فراہم کی جائے۔انہوں نے کہا کہ دھماکہ کرنے والوں نے ہمیشہ کی طرح ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ہم خودکش حملوں اور بے گناہ انسانوں کی جان لینے کو حرام سمجھتے ہیں،اسی طرح کسی کی املاک کو نقصان پہنچانے کو بھی حرام جانتے ہیں لہذا علماء کرام سے درخواست ہے کہ وہ اس سلسلے میں باقاعدہ فتویٰ جاری کریں۔انہوں نے کہا کہ سانحہ کے دوران عزاداروں نے اپنی جانوں کی پروا کئے بغیر جلوس عزاء کو منزل تک پہنچایا جس میں تمام اہل سنّت برادران کا بھی تعاون رہا۔جلوس سے واپسی پر وہ پرامن اپنے گھروں کو چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ شہدائے عاشورہ کے مرکزی سوئم کے سلسلے میں محفل شاہ خراساں پر جمعرات کو بعد نماز مغربین قرآن خوانی،مجلس اور ماتم داری منعقد کی جا رہی ہے،جس میں شہداء کے لواحقین اور علماء خطاب کریں گے۔


خبر کا کوڈ : 17701
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش