0
Thursday 12 Jul 2012 00:30

اسلام عورت کی عزت، کرامت اور رشد و ترقی کا خواہاں ہے، سید علی خامنہ ای

اسلام عورت کی عزت، کرامت اور رشد و ترقی کا خواہاں ہے، سید علی خامنہ ای
اسلام ٹائمز۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج صبح (بروز بدھ) عالم اسلام کی ایک ہزار سے زائد مجاہد، دانشور اور ممتاز خواتین سے ملاقات میں اسلامی بیداری کی عظيم تحریک میں خواتین کے نقش کو بےمثال قرار دیا اور انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی اور دوام میں ایرانی خواتین کے پربرکت اور شاندار کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا، بیشک اسلامی بیداری کی مبارک تحریک میں خواتین کی وسیع پیمانے پر شرکت، دوام اور استحکام، مسلمان قوموں کے لئے بیشمار کامیابیوں کا موجب بنےگا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بیداری اسلامی اور خواتین کے بین الاقوامی اجلاس میں 85 ممالک سے ممتاز مسلمان خواتین کی شرکت کو عالم اسلام کی خواتین کی ایک دوسرے کے ساتھ پہچان اور شناخت کے سلسلے میں بہت ہی اہم موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں حاصل ہونے والی آشنائی اور باہمی شناخت کو مسلمان خواتین کی شخصیت اور تشخص کے احیاء کے لئے مؤثر اور یادگار تحریک کا مقدمہ اور شروعات قرار دینا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی تشخص سے مسلمان عورتوں کو دور کرنے کے لئے مغربی اور سامراجی طاقتوں کی 100 سالہ پیچیدہ اور ہمہ گیر کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا، اس تشخص کو بحال کرنے کے سلسلے میں عالم اسلام کی ممتاز خواتین کی کوششیں درحقیقت امت اسلامی کی عظیم خدمت ہے کیونکہ امت مسلمہ کی عزت و کرامت اور اسلامی بیداری پر مسلمان خواتین کی بصیرت، آگاہی اور تشخص کے احساس کے دوچنداں اور حیرت انگیز اثرات مرتب ہوں گے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عورت کے بارے میں مغربی نقطہ نظر کو عورتوں کی توہین قرار دیتے ہوئے فرمایا، مغربی ممالک اپنے سماج و ثقافت میں عورتوں کو اجناس کی فروخت اور مردوں کی لذت کا وسیلہ سمجھتے ہیں اور وہ اس ہدف کو عملی جامہ پہنانے کے لئے اپنے تمام وسائل سے استفادہ کر رہے ہیں اور اس کے ساتھ وہ اپنی اس پست، ذلت آمیز، گمراہ اور بری حرکت کو آزادی کا نام بھی دے رہے ہیں اور اسی طرح وہ انسانی حقوق، حریت پسندی اور جمہوریت کے نام پر اپنے ہولناک جرائم کا ارتکاب، قوموں کی لوٹ کھسوٹ، قتل و غارت اور دوسرے ممالک پر فوجی یلغار بھی کرتے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عورت کے بارے میں اسلام کے نقطہ نظر کو مغربی نقطہ نظر کے بالکل برعکس قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ اسلام عورت کی عزت ،کرامت اور رشد و ترقی کا خواہاں ہے اور عورت کے لئے مستقل شخصیت اور تشخص کا قائل ہے۔ انہوں نے اسلامی  ایران کی ممتاز خواتین کے مختلف سیاسی، سماجی ، مدیریتی اور علمی میدانوں میں کامیاب تجربے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا، اسلامی ماحول میں عورت علمی رشد و ترقی کے ساتھ سیاسی میدان میں حاضر ہوتی ہے اور سماج کے سب سے بنیادی مسائل میں پہلی صفوں میں کام انجام دیتی ہے لیکن اس کے باوجود وہ اسی طرح عورت ہی باقی رہتی ہے اور اس مسئلہ پر افتخار بھی کرتی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مغربی معاشرے میں خاندانی سقوط اور غیر مشروع بچوں کی پیدائش میں اضافہ کو عورت پر مغربی نکتہ نگاہ کا مظہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک پر اسی جگہ سے مہلک چوٹ پڑے گی اور مغربی ممالک میں پے درپے سماجی حوادث کی بنا پر خاندانی نظام درہم برہم ہوجائے گا۔ انہوں نے مرد و عورت کو اسلام میں مشترکہ انسانی خصوصیات کا حامل قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ مرد و عورت ہر ایک اپنی خصوصیات اور جسمانی ساخت کی بنا پر خلقت کے دوام، انسان کی ترقی و بلندی اور تاریخ کی حرکت کے سلسلے میں خاص نقش اپنے دوش پر لئے ہوئے ہیں اور اس میں نسل انسانی کو دوام بخشنے کے سلسلے میں عورت کا نقش بہت ہی اہم اور ممتاز ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ خاندان اور جنسی روابط کے متعلق اسلام کے قوانین و مقررات کو بھی اس نقطہ نظر سے دیکھنا اور سمجھنا چاہیے۔ انہوں نے اسلام میں عورت کے نقش و کردار کو ممتاز اور برجستہ کرنے کے لئے عالم اسلامی کی ممتاز اور دانشور خواتین کی سب سے اہم اور بڑی ذمہ داری قرار دیا اور ایران میں حالیہ 33 برسوں میں ایرانی خواتین کے بنیادی نقش کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ سماجی حالات، انقلابات اور اسلامی بیداری تحریک میں خواتین کا نقش فیصلہ کن نقش ہوتا ہے کیونکہ جہاں بھی کسی سماجی تحریک میں عورتوں کی آگاہانہ شرکت ہوتی ہے اس تحریک کی پیشرفت اور کامیابی یقینی ہوجاتی ہے اور اس حقیقت کے پیش نظر مصر، لیبیا، بحرین، یمن اور عالم اسلام کے دیگر نقاط میں عورتوں کی شرکت کو مضبوط بنانے اور دوام بخشنے کی اہمیت مزید نمایاں ہوجاتی ہے۔ انہوں نے اسلامی بیداری تحریک کو بےنظیر اور بےمثال قرار دیتے ہوئے کہا، اگر اسلامی بیداری تحریک کو درپیش خطرات اور چیلنجوں کو پہچان لیا جائے اور ان کا صحیح طریقہ سے مقابلہ کیا جائے تو موجودہ تاریخ کی راہ کو تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

خبر کا کوڈ : 178410
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش