0
Saturday 14 Jul 2012 22:24

آر پار تجارت میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا، انٹر کشمیر ٹریڈ کانفرنس

آر پار تجارت میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا، انٹر کشمیر ٹریڈ کانفرنس
اسلام ٹائمز۔ لائن آف کنٹرول کے آر پار تجارت کو پٹری پر لانے کیلئے نئی شاہراﺅں کی بحالی پر زور دیتے ہوئے آزاد اور مقبوضہ کشمیر کے چیمبرز آف کامرس کے نمائندوں نے بینکنگ و ٹیلی مواصلات اور دیگر سہولیات فراہم کرنے سے متعلق 13 نکاتی سفارشات کی منظوری دے دی ہے، سرینگر میں 3 روز تک جاری رہنے والی انٹرا کشمیر ٹریڈ کانفرنس میں تجارتی ایام کو ایک ہفتے تک بڑھانے اور تاجروں کو مخصوص ویزے فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا، سرینگر میں 11 جولائی سے شروع ہونے والی 3 روزہ تجارتی کانفرنس میں لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف کے تاجر نمائندوں نے شرکت کی جبکہ اس انٹرا کشمیر تجارتی کانفرنس میں دہلی، امرتسر اور دیگر ریاستوں سے وابستہ مختلف تاجر انجمنوں سمیت 55 نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ جن میں سے 13 نمائندے آزاد کشمیر سے تعلق رکھتے ہیں۔
 
سہ روزہ کانفرنس میں مختلف تجارتی امور سے متعلق تاجروں کے درمیان تبادلہ خیال ہوا، جس کے بعد متفقہ طور پر کچھ سفارشات بھارت اور پاکستان حکومتوں کو روانہ کرنے کا فیصلہ ہوا، کانفرنس کے دوران لائن آف کنٹرول کے آر پار تجارت کو بحال رکھنے اور اسے نئی جہت دینے کی حمایت کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایسا اعتماد سازی کا قدم 2008ء میں اٹھایا گیا تھا، جس کے باعث دونوں ممالک کے درمیان دوستی کا ماحول قائم ہوا۔ جو مقاصد اس تجارت کو شروع کرنے کے حوالے سے ملحوظ خاطر رکھے گئے تھے انہیں پورا کرنے کیلئے دونوں اطراف کے تاجروں کو اعتماد میں لیا جائے اور سرحد کے آر پار تجارت میں حائل رکاوٹوں اور کنفیوژن کو دور کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 178853
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش