0
Monday 11 Jan 2010 13:38

صدر اور میں مستعفی ہو کر عدالت سے رجوع کرتے ہیں جو فیصلہ ہو گا قبول کریں گے،شہباز شریف

صدر اور میں مستعفی ہو کر عدالت سے رجوع کرتے ہیں جو فیصلہ ہو گا قبول کریں گے،شہباز شریف
 اسلام آباد:وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ صدر اور میں مستعفی ہو کر عدالت سے رجوع کرتے ہیں جو فیصلہ ہو گا قبول کرینگے۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ میں کوئی یکطرفہ احتساب نہیں ہو رہا، صدر زرداری کو پیشکش کرتا ہوں کہ میں خود بھی استعفیٰ دینے کے لئے تیار ہیں،صدر زرداری اور ان کے حواری بھی ایسا ہی کریں،صدر چاہیں تو مرضی کا بنچ بنائیں جو بھی فیصلہ ہو گا انہیں قبول ہو گا، عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے۔نجی ٹی وی کو انٹرویو کی مزید تفصیلات کے مطابق انہوں نے کہا کہ میں نیب زدہ ہوں نہ ہی میں نے یا میرے خاندان کے کسی فرد نے قرض معاف کرایا،پاکستان نے ہمیں بہت کچھ دیا ہے اس کے باوجود میں استعفیٰ دینے کے لئے تیار ہوں اور صدر زرداری اور ان کے حواری بھی استعفیٰ دیں اور عدالت سے سرٹیفیکیٹس حاصل کر لیتے ہیں اگر میرے یا میرے خاندان کے خلاف کوئی فیصلہ ہوا تو ہم عمر بھر گوشہ نشین ہو جائیں گے ایک سوال پر شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں آئین اور قانون کی حکمرانی کو تسلیم کرنا ہو گا،سیاسی طور پر قرضے معاف کرانے والے افراد کے نام منظر عام پر لائیں جائیں اور قرضے جرمانے کے ساتھ وصول کئے جائیں،جمہوریت کے فروغ کے لئے عدلیہ پر اعتماد کرنا ہو گا،آرمی چیف سے رات کے وقت ملاقات کرنے کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ شوشہ ان لوگوں کا چھوڑا ہوا ہے جن کے رات میں مشاغل اور ہوتے ہیں آرمی چیف سے رات کو ملاقات کرنا کوئی شجرہ ممنوعہ نہیں ہے۔ 


خبر کا کوڈ : 18362
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش